ایم کیوایم کا تیسری شخصیت کا اشارہ ، نجم سیٹھی وزیراعلیٰ ہاﺅس میں موجود ممکنہ تیسری شخصیت سامنے لے آئے
کراچی (ویب ڈیسک) سینئر تجزیہ کار نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ ایم کیوایم تیسری شخصیت کانام نہیں لیناچاہتی مگر اُن کا اشارہ کورکمانڈریاڈی جی رینجرز سندھ کی طرف ہوسکتاہے ۔
جیونیوز کے پروگرام ’آپس کی بات‘ میں گفتگوکرتے ہوئے نجم سیٹھی نے بتایاکہ ایم کیو ایم کا کہنا ہے کہ راﺅ انوار کو گرین سگنل وزیراعلیٰ ہاﺅس میں ہونیوالی اس میٹنگ کے بعد دیا گیا جس میں آصف زرداری، وزیراعلیٰ سندھ اور ایک نہایت اہم شخصیت شریک تھی، ایم کیو ایم جس شخصیت کا نام نہیں لینا چاہ رہی وہ کوئی فوجی شخصیت ہی ہوسکتی ہے اور کراچی میں دو اہم فوجی شخصیات کور کمانڈرز یا ڈی جی رینجرز ہی ہوسکتے ہیں۔
پیپلزپارٹی کی قیادت بھی خوفزدہ ہے کیونکہ پیپلز پارٹی کو خوف ہے کہ ایم کیو ایم کے بعد کہیں ان کی باری نہ آجائے ، فوج تو پھر ہر مجرم کے خلاف کارروائی کرے گی، کراچی میں وفاقی حکومت کی سپورٹ سے ملٹری آپریشن ہورہا ہے اور سندھ حکومت کو صرف ضرورت پڑنے پر ہی بتایا جارہا ہے، گورنر سندھ اب فوج اور ایم کیو ایم دونوں کا اعتماد کھوبیٹھے ہیں، ایم کیوا یم کہتی ہیں کہ گورنر سندھ فوج کے آدمی ہیں جبکہ فوج کہتی ہے کہ ہمارے نہیں ہیں اسی لئے الطاف حسین نے گورنر سندھ کو اپنا نمائندہ ماننے سے انکار کردیا ہے۔
نجم سیٹھی نے کہا کہ تین سابق آرمی چیفس ضیاءالحق، اسلم بیگ اور پرویز مشرف نے ایم کیوا یم کو سپورٹ کیا، جب فوج کے جرنیل پالیٹکس کھیلنے جاتے ہیں تو وہ یہ نہیں دیکھتے کہ کون ہے کون نہیں ہے، انہیں ہر کوئی قابل قبول ہوتا ہے، ایم کیوا یم کے تعلقات ہمیشہ سیاسی جرنیلوں کے ساتھ رہے ہیں جبکہ فوج کی قیادت سیاست کررہی تھی، 92ءمیں جب ایم کیوا یم کے خلاف آپریشن ہوا توا س وقت بھی آصف نواز کی صورت میں ایک غیرسیاسی جنرل تھا اور آج بھی راحیل شریف ایسے ہی جنرل ہیں جن کے کوئی سیاسی عزائم نہیں ۔ درمیان میں جنرل وحید کاکڑ اور جنرل جہانگیر کرامت نے سیاست سے مکمل دوری اختیار کرتے ہوئے کراچی میں فوج کا کردار واپس لے لیا۔