حکومت اور اپوزیشن پاناما لیکس بارے متفقہ ٹی او آرز طے کریں ،عبدالغفور حیدری

حکومت اور اپوزیشن پاناما لیکس بارے متفقہ ٹی او آرز طے کریں ،عبدالغفور حیدری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


رحیم یار خان (بیورو نیوز ) ڈپٹی چیئر مین سینٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ پانامہ لیکس بارے قائم کمیشن کیلئے متفقہ ٹی او آرز طے کریں تاکہ منی (بقیہ نمبر6صفحہ12پر )
لانڈرنگ اور قرضے معاف کروانے والے سیاستدانوں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔گزشتہ روز چوہدری محمد اکرام کی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شریف فیملی پر پانامہ لیکس بارے الزمات ثابت ہونے تک وزیر اعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ نہیں کرنا چاہیے تاکہ جمہوریت کا تسلسل برقرار رہ سکے ۔انہوں نے کہا کہ آج تک پاکستان میں تمام حکومتوں کو کرپشن کے نام پر ختم کیا گیا مگر اس کے بعد قائم ہونے والے حکومتوں نے آج تک سابقہ حکومتوں کا احتساب نہیں کیا جس سے سیاستدانوں کی ملی بھگت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کچھ عرصہ قبل بلوچستان سے گرفتار ہونے والے بھارتی جاسوس یادیو کی گرفتاری پر حکومت پاکستان نے بھارت کے خلاف سخت ایکشن لینے کی بجائے دینی مدارس پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا جس کی وہ سخت مزمت کرتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کچھ سال قبل تک ملک کے کسی بھی حصے میں ہونے والی دہشتگردی کے نتیجے میں ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی جاتی تھی اور اب دینی مدارس پر چھاپوں کا سلسلہ شروع کر دیا جاتا ہے جس سے حکمرانوں کا دہشتگردی بارے سنجیدگی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب سے پاکستان نے پاک چین اقتصادی راہداری کا منصوبہ شروع ہوا ہے اس وقت سے بھارت کے پیٹ میں مروڑ اٹھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی سیاست میں الزمات کی سیاست دن بدن بڑھ رہی ہے جس سے جمہوریت کمزور ہو رہی ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ بیرون ملک سرمایہ کاری کرنے والے پاکستانی سیاستدان کس منہ سے اپنے آپ کو محب وطن کہتے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں اس وقت سیاسی درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ ہے جس کی بڑی وجہ وہ سیاستدان ہیں جو ’’چور مچائے شور‘‘ کے مترادف دوسروں پر الزمات عائد کر رہے ہیں۔اس موقع پر جے یو آئی کے ضلعی صدر مولانا عبدالرؤف ربانی اور مفتی نعمان لدھیانوی بھی موجود تھے ۔