جامعات اور پارلیمان کے درمیان تعلق قائم ہونا چاہیے ، رضا ربانی

جامعات اور پارلیمان کے درمیان تعلق قائم ہونا چاہیے ، رضا ربانی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ دیگر ممالک کی طرح اکستان کی جامعات اور پارلیمان کے درمیان تعلق اور تعا ون قائم ہونا چاہیے ۔ اس طرح پارلیمان، جامعات سے ملک کو درپیش مختلف مسائل پر رہنمائی حاصل کر سکتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو ایک مقامی ہوٹل میں پاکستان چین تعلیمی شراکت دار ی کے تحت سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے زیر اہتمام منعقدہ ’سندھ ہینان یونیورسٹیز فورم‘‘ کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو، چین کے وزیر اعظم چواین لائی اور چیئرمین ماؤزی تنگ نے پاکستان اور چین کی دوستی کی ایسی مضبوط بنیاد ڈالی کہ یہ تعلقات وقت گزرنے کے ساتھ مزید مضبوط تر ہوتے چلے گئے۔ انہوں نے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری سے نہ صرف دونوں ممالک اقتصادی طور پر مستحکم ہونگے بلکہ ہمارا دفاع بھی ناقابل تسخیر ہوگا۔ انہوں نے ڈاکٹر محمد علی شیخ کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ انہوں نے تعلیم کے لیے روایتی طور پر یورپ کو دیکھنے کے بجائے چین کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھایا۔ چیئرمین سینیٹ نے سندھ اور ہینا ن میں موجود مشترکہ تاریخ، تہذیب، ثقافت کا تذکرہ کیا اور کہا کہ اب یہ فورم دونوں صوبوں کو اعلیٰ تعلیم کے میدان میں ایک دوسرے کو مزید قریب لائے گا۔ رضا ربانی نے کہا کہ سینیٹ نے اسلام آباد کی آٹھ اہم یونیورسٹیز سمیت آئی بی اے کے ساتھ معاہدے کیے ہیں تاکہ وہ ہمیں ملک کو درپیش اہم امور پر اپنی ماہرانہ رائے دے سکیں۔ قبل ازیں سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ چین اور پاکستان پانچ ہزار قدیم تہذیب کے وارث ہیں۔ ہزاروں سالوں سے دونوں ممالک تجارتی طور پر ایک دوسرے سے منسلک رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں اس وقت جامعات قائدانہ کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ سال ہینان کی گیارہ جامعات کے وفد سے سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کا دورہ کیا تھا جس کے بعد ہمارا وفد چین گیا تھا جس کے بعد دونوں صوبوں کی جامعات کے درمیان تعلیمی شعبے میں تعاون کا معاہدہ ہوا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ ہینان یونیورسٹیز فورم پاکستان کی دیگر جامعات کو بھی ایک موقعا فراہم کررہا ہے کہ وہ چین کی جامعات کے ساتھ تعلیم اور تحقیق کے میدانوں میں سمجھوتے کریں۔ انہوں نے فورم میں شریک مہمانوں کا بھی شکریہ ادا کیا۔ چین کے کراچی میں تعینات قائم مقام قونصل جنرل مو یونگ سینگ نے اپنے خطاب میں سندھ ہینان یونیورسٹیز فورم کے انعقاد کو اہم کردار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے چین اور پاکستان کے دوستانہ تعلقات مزید مستحکم ہونے کے ساتھ دونوں ممالک کو تعلیم کے شعبے میں فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی ہمالیہ سے بھی بلند اور سمندر سے بھی گھری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت اقتصادی صلاحیت ہے، اس لئے چین پاکستان میں مختلف شعباجات سرمایہ کاری کررہاہے۔ سنیان یونیورسٹی کے پروفیسر لو ڈین نے کہا کہ یہ فورم پاکستان اور چین کی دوستی کو مزید مستحکم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ چند سالوں میں چین میں سرکاری جامعات کے ساتھ نجی شعبے میں بھی کافی جامعات قائم کی گئی ہیں، جس سے اعلیٰ تعلیم میں مزید اضافہ ہوگا۔ تقریب سے سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کی سینڈیکیٹ کے رکن جسٹس (ر) دیدار حسین شاہ اور رکن قومی اسمبلی غوث بخش مہر نے بھی خطاب کیا۔افتتاحی تقریب کے بعد’’تعلیم کے شعبے میں پاکستان اور چین کا تعاون‘‘ کے موضوع پر سیشن م چارٹر انسپیکشن اینڈ اوولیوشن کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالقدیر راجپوت کی زیر صدارت منعقد ہوا ۔ سیشن سے خطاب کرتے ہوئے مقررین کا کہنا تھا کہ سن 2003میں دونوں ممالک کے درمیان تعلیم کے شعبے میں کو آپریٹو ایجوکیشن ڈ پروگرام کا معاہدہ ہوا جس کے تحت ہائر ایجوکیشن نے دو سو سے زائد طلباء کو چین بھیجا۔ انہوں نے کہا کہ چین تعلیم کے شعبے میں سب سے زیادہ اسکالرشپ پاکستان کے طلباء کو فراہم کرتا ہے۔ کراچی یونیورسٹی، نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئج (NUML) اور زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں چین کے ’’کنفیوشس انسٹی ٹیوشنز‘‘ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جبکہ چین میں پاکستان اسٹڈی سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا پاکستان میں اس وقت 178 جامعات کام کررہی ہیں جن میں 103 سرکاری سطح پر قائم ہیں جبکہ چین میں دو ہزار سے زائد جامعات کام کررہی ہیں۔ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ پاکستان چین سے کافی چیزیں سیکھ سکتا ہے، کیونکہ چین نے کم وقت میں اعلیٰ تعلیم میں بڑی ترقی کی ہے۔ اس سیشن سے سنیان یونیورسٹی کے پروفیسر لو ڈین، وائس پریزیڈنٹ مس چی یی ، شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور کی وائس چانسلر ڈاکٹر رضیہ سلطانہ اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کے وائس چانسلر پروفیسر غلام اصغر چنہ خطاب کیا۔تقریب میں سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی اور چین کے صوبہ ہینان کی چار جامعات کے درمیاں تعلیمی تعاون پر بات کی گئی اور کہا گیا کہ دونوں صوبوں کے طلباء اور فیکلٹی ارکان کو تعلیم اور تحقیق کے مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں سندھ مدرسہ یونیورسٹی کے بیس طالب علم مختصر مدت کیلئے چین جائیں گے۔