دریاؤں کے بہاؤ میں خطرناک حد تک کمی‘ سندھ ڈیڈ لیول تک پہنچ گیا
کوٹ ادو(تحصیل رپورٹر)دریاؤں کے بہاؤ میں خطرناک حد تک کمی ،دریائے سندھ میں پانی کا بہاؤ ڈیڈ لیول تک پہنچ گیا،دریائے سندھ سے نکلنے والی مرکزی نہریں بھی نہ چلائی(بقیہ نمبر14صفحہ12پر )
جا سکیں،اس بارے تفصیل کے مطابق مطابق دریائے سندھ اور جہلم میں پانی کے بہاؤ میں خطرناک حد تک کمی ہوگئی ہے، جس کے بعد ملک میں پانی اور بجلی کے نئے بحران کا خدشہ بڑھ گیا جبکہ تربیلا ڈیم اور منگلا میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر برقرار ہے،گرمی کی شدت میں اضافہ کے باوجود دریاؤں میں پانی کی آمد میں اضافہ نہیں ہوا،دوسری جانب تربیلا، منگلاڈیم میں پانی کی سطح میں مسلسل کمی سے ملک کے سب سے بڑے دریائے سندھ میں پانی ڈیڈ لیول تک پہنچ گیا ہے اور اس وقت تونسہ بیراج میں پانی کی آمد45500کیوسک اور اخراج39300ریکارڈ کیا گیا ہیجس کے باعث دریائے سندھ کے مقام تونسہ بیراج سے نکلنے والی ششماہی مرکزی نہریں مظفر گڑھ و ڈی جی خان کینال جو کہ اکتوبر سے اپریل تک بند کر دی جاتی ہیں جو کہ پانی کی قلت کی وجہ سے تا حال نہ چلائی جا سکیں ہیں،مذکورہ مرکزی نہریں مظفر گڑھ و ڈی جی خان کینال جو کہ جنوبی پنجاب کے اہم ترین اضلاع مظفر گڑھ ‘ ڈیرہ غازیخان‘ راجن پور کے لاکھوں ایکڑ اراضی کو سیراب کرتی ہیں کی بندش کی بنیاد پر تحصیل کوٹ ادو کی درجنوں برانچز نہروں میں پانی کی فراہمی معطل ہے،صوبوں میں پانی کی تقسیم کرنے والے ادارے ارسا نے خبردار کیا ہے پانی کی موجودہ صورتحال برقراررہی توآئندہ فصلوں کوپانی کی کمی کاخدشہ ہے،آبی ماہرین کا کہنا ہے کہ گندم کی موجودہ فصل کو بھی پانی کی اشد ضرورت تھی،جو اسے نہیں ملا اور آئندہ فصلوں کی کاشت بھی متاثر ہوگی اور اگر ڈیمو ں میں پانی ختم ہو گیا تو بجلی کی پیداوار مزید کم ہو جائے گی۔