فرینڈلی ٹیکسیشن کیلئے قانون کے بجائے رویے تبدیل کرنا ہونگے‘ مشتاق سکھیرا
ملتان (پ ر) وفاقی ٹیکس محتسب مشتاق احمد سکھیرا نے کہا ہے کہ فرینڈلی ٹیکسیشن کیلئے قانون کی بجائے رویے تبدیل کرنا ہوں گے۔ ٹیکس حکام کو ہدایات دی ہیں کہ فائلر کے پیچھے(بقیہ نمبر16صفحہ12پر )
نہ بھاگیں نئے فائلر نہیں آرہے اور جو فائلر ہیں ان کی زندگی اجیرن ہوچکی ہے۔ وہ پچھتاوے کا شکار ہیں رویہ بدلنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایواٰن تجارت و صنعت میں مجلس عاملہ کے اراکین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ صنعتکاروں اور تاجروں کے مسائل دیکھ کر ٹیکس محتسب کا ادارہ قائم کیا گیا اگر اس ادارہ کے قائم کرنے کے مقاصد پورے نہ کرسکوں تو ادارہ کا کوئی فائدہ نہیں۔ 2016ء اور 2017ء میں بالترتیب دو سے تین ارب کے ریفنڈ کیسز نمٹائے۔ 2014ء سے 16ء تک کے تمام کیسز نمٹا دیئے ہیں۔ این سی آر کو کہا ہے کہ پیرامیٹرز ٹھیک کریں۔ انہوں نے کہا کہ ریفنڈ نہ ملنے سے ورکنگ کیپل شارٹ ہوجاتا ہے۔ ہمارے جغرافیائی حالات اور انرجی مسائل کے باعث ہماری مصنوعات مقابلے کی دوڑ میں شامل نہیں‘ اگر ہم ٹیکس گزار کو خوار کریں گے تو نیا فائلر بننے والا غیرقانونی راستہ اختیار کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شکایات پر ہونے والے فیصلوں پر 1200 کیسز پر تین ماہ میں عملدرآمد کرایا‘ ملتان کے 129 کیسز میں سے 14 باقی رہ گئے ہیں۔ انڈسٹری ٹریڈ ملکی ترقی کا نشان ہیں یہ بڑھیں گے تو ترقی اور روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔ اس موقع پر میاں تنویر اے شیخ‘ خواجہ محمد یوسف‘ سہیل محمود حرل‘ خواجہ محمد فاروق‘ انور سلیم کین‘ طلعت جاوید نے این ٹی او اور ایف بی آر سے منسلک مسائل اجاگر کئے۔ میاں تنویر اے شیخ نے مہمان خصوصی فیڈرل ٹیکس محتسب مشتاق سکھیرا کو ایوان کا نشان بھی پیش کیا۔