صحافتی اداروں کیلئے منو بھائی کی خدمات مشعل راہ ہیں،مقررین

صحافتی اداروں کیلئے منو بھائی کی خدمات مشعل راہ ہیں،مقررین

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور)پ ر)منو بھائی انسانیت کے دین پر تھے، انھوں نے اپنی شاعری، ڈراموں اور کالموں کے ذریعے ظلم و جبر کیخلاف آواز بلند کی. وہ اپنے نظریات کے قیدی تھے اور ساری زندگی ان پر کاربند رہے، ان خیالات کا اظہار مقامی ہوٹل میں ہونیوالے ایک سیمینار میں کیا گیا جس کا اہتمام میر خلیل الرحمٰن میموریل سوسائٹی اور مسلم ہینڈز انٹرنیشنل نے کیا، مقررین میں وفاقی وزیر مملکت برائے مذہبی امور پیر محمد امین الحسنات شاہ، صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، مسلم ہینڈز کے بانی چیئرمین صاحبزادہ سید لخت حسنین، سینئر صحافی سہیل وڑائچ، آئی اے رحمن، ڈاکٹر مجاہد کامران، ڈاکٹر امجد ثاقب، اوریا مقبول جان، منصور آفاق، جمیلہ ناز، ضیاء الحق نقشبندی، واصف ناگی اور دیگر شامل تھے۔ پیر امین الحسنات شاہ نے اپنے صدارتی کلمات میں کہا منو بھائی کی خدمات تا دیر یاد رکھی جائیں گی، ہمارے صحافتی اداروں کیلئے منو بھائی کی خدمات مشعل راہ ہیں۔ سلمان رفیق نے کہا مجھے سندس فاونڈیشن کے ساتھ کام کرتے وقت منو بھائی کو قریب سے دیکھنے کا موقع ملا، میں نے ان جیسا معصوم شخص زندگی میں نہیں دیکھا، میں انھیں انسانیت کا پیر مانتا ہوں جن کا میں مرید ہوں سید لخت حسنین نے کہا کہ مسلم ہینڈز انٹرنیشنل کو 25 سال ہو چکے ہیں اور آج 50 سے زائد ممالک میں یہ ادارہ فلاحی سرگرمیوں میں مصروف ہے مگر شاید بہت کم لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ مسلم ہینڈز کی بنیاد منو بھائی کے ایک کالم سے پڑی۔سہیل وڑائچ نے کہا کہ منو بھائی نے انسانیت کی خدمت گناہ و ثواب سے بالاتر ہو کر کی۔منصور آفاق نے اپنے خطاب میں کہا کہ منو بھائی واحد صحافی تھے جن کے اثاثے ان کی آمدن سے کم تھے ان کے ڈراموں، کالموں اور شاعری میں غریب کا احساس ملتا ہے. اوریا مقبول جان نے کہا کہ میرا منو بھائی سے چالیس سالہ تعلق تھا. میں انھیں بہت سے مذہبی علماء سے بالاتر سمجھتا ہوں۔ ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ منو بھائی اپنی انا کے نہیں بلکہ اپنے نظریے کے قیدی تھے اور مرتے دم تک ان کے استقلال میں کوئی کمی نہیں آئی. ڈاکٹر صغریٰ صدف نے کہا کہ منو بھائی صرف ایک انسان نہیں بلکہ ایک مکتبہ فکر تھے اور ساتھ ساتھ خدمت کے جذبے سے سرشار تھے. واصف ناگی نے کہا کہ ظلم و جبر کے خلاف منو بھائی ایک استعارہ تھا. منو بھائی کا عہد ختم نہیں ہوا بلکہ ظلم و جبر کے خلاف فتح تک منو بھائی ایک استعارے کے طور پر موجود رہے گا۔
منوبھائی

مزید :

علاقائی -