لاڑکانہ ، 9سالہ صائمہ سے بد اخلاقی و قتل ، طیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کا نوٹس ، 2ملزم گرفتار
لاڑکانہ،کراچی(مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ پولیس نے لاڑکانہ میں اغوا اور مبینہ بداخلاقی کے بعد 9 سالہ بچی صائمہ جروار کو قتل کرنے کے الزام میں 2 ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔دوسری جانب چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا۔تفصیلات کے مطابق صائمہ جروار کو 24 اپریل کو گھر کے باہر سے اغوا کیا گیا اور اگلے روز (25 اپریل) کو لاڑکانہ کے علاقے ایوب سٹی میں ایک گندے نالے سے بچی کی لاش برآمد ہوئی تھی۔بچی کے قتل اور مبینہ بداخلاقی کا مقدمہ نامعلوم افراد کیخلاف درج کیا گیا تھا۔ایوب کالونی کی رہائشی صائمہ کے قتل کے خلاف سیاسی اور سماجی تنظیموں کی جانب سے مظاہرے بھی کیے گئے تھے۔ڈی آئی جی لاڑکانہ عبداللہ شیخ کے مطابق 9 سالہ صائمہ کو 11 دن قبل گھر کے باہر سے اغواء کیا گیا اور قتل کرکے لاش گندے نالے میں پھینک دی گئی تھی۔ڈی آئی جی کے مطابق آج اس کیس میں اہم پیش رفت حاصل ہوئی ہے اور گرفتار کیے گئے 2 ملزمان میں سے ایک نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے۔دوسری جانب چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ نے صائمہ قتل کیس کا نوٹس لے کر ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لاڑکانہ کو 7 مئی کو طلب کرلیا۔
صائمہ قتل کیس