لا پرواہ پولیس والوں کی کہانی ’’چوکی نمبر420‘‘
نئی مزاحیہ ڈرامہ سیریز’’چوکی نمبر420‘‘ان دنوں کامیابی کے ساتھ نجی چینل سے کامیابی کے ساتھ آن ایئر ہے۔یہ ایسے پولیس والوں کی کہانی ہے جو اپنے فرائض میں ہمیشہ غفلت برتتے ہیں۔ مزاحیہ ڈرامہ سیریز’’چوکی نمبر420‘‘ڈائیریکٹرعتیق الرحمن ہیں۔یہ بطور ڈائریکٹر ان کی ساتویں مزاحیہ ڈرامہ سیریز ہے ۔’’ہم سے بڑھ کر کون‘‘،ٹونٹی ٹونٹی‘‘،’’باجی چوہدری‘‘ اور ’’ڈبل ڈوز‘‘جیسے شہرہ آفاق مزاحیہ ڈرامے عتیق الرحمن کے کریڈٹ پر موجود ہیں۔وہ ایک انٹرنیشنل ڈرامہ سیریل بھی کرچکے ہیں۔اس دڑامہ کے رائٹر اور پروڈیوسر وسیم عباس ہیں۔جبکہ پروگرامنگ ہیڈ حسن شیرازی ہیں۔ ڈرامہ سیریزکی کاسٹ میں جان ریمبو،نسیم وکی ،افتخار ٹھاکر،اشرف راہی ،ارشد نیازی،انور علی،شاذب مرزا،آغا محمد علی،شوکت زیدی،بشریٰ بلوچ اور دیگر شامل ہیں۔’’پاکستان‘‘سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر عتیق الرحمن نے کہا ہے کہ اس ڈرامہ کی کامیڈی کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے ملک کے نامور کامیڈینز نے اپنی صلاحیتوں کے بے مثال جوہر دکھائے ہیں۔انہوںٍ نے کہا کہ اس ڈرامہ سیریز میں کئی معروف کامیڈینز کام کررہے ہیں ۔اس ڈرامہ سیریز میں بہت زیادہ اتار چڑھاؤ ہیں۔مرکزی کردار ادا کرنے والے کامیڈین نسیم وکی نے کہا کہ میں نے اپنے کیرئیر کے دوران بہت کم ایسے رول ادا کئے ہیں میرارول پاور فل ہونے کے ساتھ ساتھ پرفارمنس سے بھرپور ہے۔میں ہمیشہ سے ان پراجیکٹس میں اداکاری کو ترجیح دیتا ہوں جن میں میرا کردار پاور فل ہو۔اشرف راہی نے کہا کہ لوگ آج بھی اچھا کام دیکھنا چاہتے ہیں وہ دن دور نہیں ہے جب فلمی صنعت ایک بار پھر اپنے قدموں پر کھڑی ہوجائے گی ۔’’چوکی نمبر420 ‘‘میں بہترین ٹیم ورک دیکھنے کو ملے گا ۔’’چوکی نمبر 420 ‘‘میں میرا رول روائتی ڈگر سے ہٹ کر ہے۔ جتنا زوال فلم انڈسٹری پر آیا ہے اس سے کہیں زیادہ عروج ڈرامہ انڈسٹری کو حاصل ہے ۔افتخار ٹھاکرنے کہا کہ مجھے امید ہے کہ فلم انڈسٹری بھی دوبارہ اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی ۔انہوں نے کہا ہے کہ کامیابی کے لئے محنت اور لگن بہت ضروری ہے اس کے بغیر ترقی اور کامیابی ممکن نہیں ہے ۔جان ریمبونے کہا کہ میں صرف منتخب ڈراموں میں اداکاری کر رہا ہوں ۔جب تک میرے پرستار مجھے سکرین پر دیکھنا چاہیں گے میں اداکاری کرتا رہوں گا‘ کام کے ساتھ میری محبت جنون کی حد تک ہے‘ اپنے ابتدائی دور سے لیکر اب تک میں نے ہمیشہ جنون کے ساتھ اداکاری کی ہے اور جب میں اداکاری کر رہا ہوتا ہوں تو مجھے اپنے ارد گرد کے ماحول کابالکل احساس نہیں ہوتا مگر آج نئے اداکارہ اس طرح کام نہیں کرتے جس طرح میں نے اور میرے ساتھی فنکاروں نے کیا ہے۔ یہ میرے کیرئیر کا یادگار ڈرامہ ہے۔ میری خوش قسمتی ہے کہ میرے چاہنے والے میرے کیرئیر کے آغازسے لے کر آج تک میری پرفارمنس کو پسند کرتے چلے آ رہے ہیں اور میری کوشش بھی یہی رہی ہے کہ میں بہتر سے بہتر کام کر سکوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے ذاتی طور پر سنجیدہ کردار پسند ہیں ۔ارشد نیازی نے کہا کہ ہمیں آج کی نوجوان نسل میں والدین اور بزرگوں کی اہمیت اجاگر کرنے والے ڈرامے پیش کرنے چاہئیں ۔میں سمجھتاہوں کہ ایسے موضوعات پر مزید کام ہونا چاہئے۔ نوجوان نسل کا بہترین کام کرنا ہم سب کے لئے قابل فخر ہے۔ہمارے ٹی وی ڈرامے کل بھی غیر ملکی ڈراموں سے اچھے تھے اور آج اور بھی بہتر ہیں۔بہت دکھ ہوتا ہے جب ہمارے اپنے بہت سے لوگ فخریہ یہ کہتے ہیں کہ ہم ٹی وی ڈرامے نہیں دیکھتے۔ ہمیں اپنے کانام اجاگر کرنے کیلئے اپنے ملک اور ملک کی چیزوں کو اپنانا چاہیے۔’’اس جیسے پراجیکٹ روز روز نہیں بنتے۔ڈائریکٹر عتیق الرحمن سمیت تمام ٹیم نے اس پراجیکٹ کو کامیاب بنانے کے لئے دن رات محنت کی ہے۔