ڈجکوٹ پولیس کا بازار میں نوجوان کو برہنہ کر کے وحشیانہ تشدد، تھانے میں بند کر دیا
فیصل آباد (ویب ڈیسک ) فیصل آباد میں ”پولیس گردی “ کا ایک اور واقعہ سامنے آگیا ، ڈجکوٹ پولیس کے اہلکاروں نے نوجوان کو برہنہ کر کے بھرے بازار میں سرعام تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔واقعہ کو کئی یوم گزر چکے ہیں مگر ذمہ دار پولیس اہلکاروں نے خلاف کوئی محکمانہ کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔اس واقعہ کے حوالہ سے تھانہ ڈجکوٹ میں رابطہ کیا گیا تومحرر آصف نے بتایا کہ وہ پاگل نہیں تھا ، اس کو تھانہ لا کر کپڑے پہنائے اور اس کو گھر بھیج دیا۔
یوٹیوب چینل سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
روزنامہ خبریں کے مطابق چک نمبر 253 ر۔ ب کے رہائشی 30 سالہ عابد نے پولیس اہلکاروں کی شکایت کی تھی کہ مجھ سے پیسے چھین لئے گئے ہیں۔ میرے ساتھ چلو ، مگر پولیس اہلکاروں نے بغیر خرچہ کے نوجوان کے ساتھ جانے سے انکار کر دیا اور ساتھ جانے کا تقاضا کرنے پر تھانہ ڈجکوٹ کے پولیس اہلکاروں افتخار، آصف اور امجد ڈرائیور نے نوجوان عابد کو ننگا کر کے لاتوں ، گھونسوں اور تھپڑوں سے تششدد کا نشانہ بنایا اور اس کو پکڑ کر سر بازار گھماتے رہے اور تھانہ لیجا کر حوالات میں بند کر دیا۔
شہریوں کے مطابق واقعہ کو تقریباً پندرہ یوم گزر چکے ہیں مگر ذمہ دار تینوں پولیس اہلکاروں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی اور الٹا نوجوان کو پاگل قرار دیدیا ہے ۔ عینی شاہدین کے مطابق کہ تھانہ ڈجکوٹ پولیس نے نوجوان کو برہنہ کر کے تشدد کا نشانہ بنا کر اور اے ننگا سرعام گما کر زیادتی اور انسانیت کی تذلیل کی ہے۔
مگر سارا واقعہ سامنے آنے کے باوجود فیصل آباد کے اعلیٰ پولیس حکام نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ اس امر پر شہریوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے وزیر اعلیٰ پنجاب ، آئی جی پنجاب ، آر پی او اور سی پی او فیصل آباد سے مطالبہ کیا ہے کہ نوٹس لکر ذمہ دار پولیس اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے ۔