بھارت کی پھر ایل او سی پر جارحیت،خاتون زخمی
راولپنڈی، اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک خاتون زخمی ہوگئیں۔آئی ایس پی آر کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول کے ملحقہ حاجی پیر اورسنکھ سیکٹرز کی شہری آبادی پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی۔ بھارتی فوج نے راکٹس، آرٹلری اور ہیوی مارٹرز کا اندھا دھند استعمال کیا۔ بھارتی فورسز کی جانب سے گزشتہ رات گئے، شہری آبادی کوجان بوجھ کرنشانہ بنایا گیا، بھارتی اشتعال انگیزی سے خواجہ بانڈی گاؤں کی خاتون شدید زخمی ہوگئیں جنہیں قریبی طبی مرکز منتقل کردیا گیا ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج کی جانب سے بھی بھرپور جوابی کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں بھارتی بندوقیں خاموش ہوگئیں۔دوسری جانب ایل او سی پر بھارتی فوج کی جانب سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر اسلام آباد میں تعینات سینئر بھارتی سفارتکار کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارت سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔ یکم مئی کو بھارتی بلا اشتعال فائرنگ سے تیس سالہ خاتون نسرین اختر شدید زخمی ہوئیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے بھارت سے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں بتایا بھارتی فوج رواں سال اب تک 940 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرچکی ہے۔، قابض بھارتی فوج کا سول آبادیوں کونشانہ بناناسیزفائرمعاہدے کی خلاف ورزی ہے، معصوم شہریوں کونشانہ بنانا انسانی اقداراورپیشہ وارانہ عسکری ضوابط کے منافی ہے۔عائشہ فاروقی کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے جارحانہ اقدامات ایل اوسی اورورکنگ بانڈری پرکشیدگی بڑھانے کی کوشش ہے، بین الاقوامی قوانین کی جارحانہ خلاف ورزیاں علاقائی امن وسلامتی کیلئے خطرہ ہیں، بھارت سرحدی کشیدگی بڑھا کرمقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے عالمی توجہ نہیں ہٹاسکتا، بھارت اپنی فورسز کو 2003 کے سیز فائرمعاہدے کی پاسداری کا پابند بنائے۔بھارتی فوج کی جانب سے شہری آبادی کو بھاری ہتھیاروں سے نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارتی امن دشمن رویہ علاقائی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نام نہاد لانچنگ پیڈز قائم کرنے اور دراندازی کی کوششوں کے بھارتی الزامات جھوٹے اور من گھڑت اور الزامات پاکستان کیخلاف بھارتی پروپیگنڈا کا حصہ ہیں، پاکستان ایسے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ بھارت مقبو ضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور ریاستی دہشت گردی کا مرتکب ہے اور پاکستان پر الزامات لگا کر مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سے دنیا کی توجہ ہٹانا چاہتا ہے،ان کا مزید کہ بھارت ان الزامات کی آڑ میں فالس فلیگ آپریشن اور ایل او سی پر معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا چاہتا ہے، بھارتی جھوٹ بے نقاب کرنے کیلئے پاکستان نے صحافیوں انسانی حقوق کی تنظیموں اور آزاد مبصرین کو ایل او سی کا دورہ بھی کرایا۔
بھارتی جارحیت