پنجاب میں کورونا سمارٹ سیمپلنگ شروع،مزیدصنعتی یونٹس کھولنے کیلئے سفارشات وفاق کو ارسال
لاہور(جنرل رپورٹر)وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہاہے کہ صوبے میں سمارٹ سیمپلنگ کا آغاز کردیا، ابتدائی طو رپر لاہور، راولپنڈی، ملتان، گوجرانوالہ،گجرات اور فیصل آباد میں سمارٹ سیمپلنگ کا آغاز کیا گیا، سمارٹ سیمپلنگ کے تحت میڈیا ہاؤسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار، انتظامی افسران کے دفاتر، ہیلتھ ورکرز، ٹی بی اور ایڈ ز کے مریضوں، ہسپتالوں میں زیر علاج حاملہ خواتین اورجیلوں میں بند قیدیوں کے کورونا ٹیسٹ کئے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورونا وباء کی روک تھام کیلئے قائم کابینہ کمیٹی کا ویڈیو لنک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،جس میں کورونا وباء کی روک تھام کیلئے کیے جانے والے حکومتی اقدامات پر غور کیا گیا-اجلاس میں متاثرہ مریضوں کو فراہم کی جانے والی سہولتوں کاجائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب میں 9ہزار سے زائد صنعتی یونٹس کو کام کرنے کی اجازت دی جا چکی جبکہ مزید صنعتی یونٹس کو کام کرنے کی اجازت دیں گے اور اس ضمن میں سفارشات تیار کر لی گئی ہیں جبکہ مارکیٹوں اور بازاروں کو زونز میں تقسیم کر کے مختلف ایام میں کھولنے کی تجویز وفاقی حکومت کو پیش کی گئی ہے- ضلعی ا نتظامیہ، انجمن تاجران، چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری اور سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے مارکیٹیں اور بازار کھولنے کی اجازت کا فیصلہ کیا جائے گا،کاروبار سے متعلقہ امور کاجائزہ لینے کے لئے صوبائی وزیر صنعت کی سربراہی میں کمیٹی قائم کر دی تاہم ایس او پیز کی خلاف ورزی پر انڈسٹری کوبند کر دیاجائے گا۔بیرون ملک سے آنے والے دوسرے صوبوں کے افراد کومتعلقہ صوبائی حکومتو ں سے رابطہ کر کے ائیرپورٹ سے ہی ان کے صوبوں میں بھیج دیا جائے گا۔ صوبہ پنجاب سے تعلق رکھنے والے افراد کو ان کے اضلاع میں روانہ کیا جائے گا اورانہیں 48گھنٹوں میں ٹیسٹ رپورٹ نیگیٹیو آنے کی صورت میں گھر بھیج دیا جائے گا۔بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بتایا کہ حکومت پنجاب وفاقی حکومت کو لاک ڈاؤن میں نرمی کے بارے میں سفارشات پیش کررہی ہے جس کا فیصلہ نیشنل کوآرڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں ہوگا،وزیراعلیٰ نے بتایاکہ ہم نے وفاقی حکومت سے گزارش کی ہے کہ روڈ سیکٹراور بلڈنگ کے علاوہ کنسٹرکشن سے متعلقہ دیگر انڈسٹری کو کھولنے کی اجازت دی جائے،اسی طرح ایکسپورٹ سیکٹر سے منسلک فیڈنگ انڈسٹری کو بھی کھولنے کی سفارش کی گئی ہے۔پاور لومزاورایسی تمام فیکٹریز جن کے اندر اپنی لیبر کالونیاں موجود ہیں انہیں بھی کھولنے کی درخواست کی گئی ہے-آئرن اینڈ سٹیل انڈسٹری اور ہوم اپلائسسز انڈسٹری کو کھولنے کے بارے میں سفارش کی گئی ہے وزیراعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ ایکسپو سنٹر میں مبینہ بد انتظامی کے بارے میں انکوائری کاحکم دیا جاچکاہے اورجلد انکوائری رپورٹ آجائے گی،کورونا کے مریضوں کے ساتھ ہیں ان کے ساتھ کوئی ناانصافی نہیں ہونے دیں گے۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ احساس کفالت پروگرام کے تحت ابھی تک 28لاکھ خاندانوں میں 34ارب روپے تقسیم کئے جا چکے ہیں اور امداد کا سلسلہ ابھی جاری ہے۔اگلے ہفتے سے انصاف امداد پیکیج کے تحت 25 لاکھ خاندانوں میں 12ہزار فی کس امداد کی فراہمی شروع ہوجائے گی - اس کے علاوہ مزید 10لاکھ خاندانوں کو رمضان پیکیج کے تحت 3ہزار روپے فی کس دئیے جائیں گے۔انہوں نے بتایاکہ کورونا وباء سے نمٹنے کے لئے کام کرنے والے لوگوں کو اضافی تنخواہ دی جائے گی۔پنجاب میں اس وقت جزوی لاک ڈاؤن ہے اورہم غریب آ دمی کی مشکلات کو کم کرنا چاہتے ہیں، اسی لئے صوبے میں ذخیرہ اندوزوں او رناجائز منافع خوروں کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دے دیاہے-صوبائی وزراء ڈاکٹر یاسمین راشد اور میاں اسلم اقبال نے بھی صحافیوں کے سوالوں کے جواب دئیے۔بعدازاں وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارنے سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو ٹیلی فون کیا اور کورونا سے متاثرہ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی خیریت دریافت کی- وزیر اعلی عثمان بزدار نے اسد قیصر سے ان کے بیٹے اور بیٹی کی بھی خیریت دریافت کی اورسب کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب سے صوبائی وزیر صنعت میاں اسلم اقبال اورچیئرمین ٹیوٹا علی سلمان نے ملاقات کی۔چیئرمین ٹیوٹا علی سلمان نے افسروں،اساتذہ اورعملے کی جانب سے وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو چیف منسٹر فنڈ برائے کورونا کنٹرول میں 72لاکھ روپے کاچیک پیش کیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے فنڈ کیلئے چیک دینے پرٹیوٹا کے افسران،اساتذہ اور عملے کے جذبے کی تعریف کی۔
سفارشات تیار