تیل سستا،حکومت خود ریلیف لینے میں سب سے آگے، سیداحمد محمود

تیل سستا،حکومت خود ریلیف لینے میں سب سے آگے، سیداحمد محمود

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
ملتان(نمائندہ خصوصی) موجودہ حکومت نے آج تک کوئی معاشی پلان بنایا ہی نہیں یہی وجہ ہے کہ معاشی صورتحال روز بروز بگڑ رہی ہے کورونا وائرس جیسی موجودہ صورتحال میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی سطح پر اتنی کمی ہو گئی ہے کہ تیل کوڑیوں کے بھاو مل رہا ہے لیکن حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر عوام کو ریلیف دینے کے بجائے خود ریلیف لے رہی ہے(بقیہ نمبر8صفحہ6پر)

پاکستانی تاریخ میں پہلی دفعہ ہو رہا ہے کہ کوئی حکومت 35 روپے فی لیٹر سے زیادہ پیٹرولیم مصنوعات پر کما رہی ہے حالانکہ 35 روپے فی لیٹر سے زیادہ حکومت نہیں کما سکتی 15 روپے کی کمی کر کے عوام کو لولی پاپ دینے والی حکومت ہوش کے ناخن لے اور فوری طور پر پیٹرول کی فی لیٹر قیمت 40 سے 45 روپے کرے تاکہ لاک ڈاون سے متاثر عوام کو ریلیف ملے اور ایل پی جی گیس میں حالیہ اضافہ بھی واپس لیا جائے ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب کے صدر و سابق گورنر پنجاب مخدوم سید احمد محمود، سینئر نائب صدر پیپلزپارٹی جنوبی پنجاب خواجہ رضوان عالم، چیف کوآرڈینیٹر جنوبی پنجاب عبدالقادر شاھین، نائب صدر جنوبی پنجاب و ایم این اے مہر ارشاد سیال، جنرل سیکرٹری جنوبی پنجاب نتاشہ دولتانہ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری جنوبی پنجاب چوہدری سرور عباس اور سیکرٹری تعلقات عامہ جنوبی پنجاب بابو نفیس انصاری نیمشترکہ۔بیان میں کیا انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت تیل پیدا نہ کرنے والے ممالک سستا تیل لیکر ذخیرہ کر رہے ہیں لیکن ہمارا نااہلوں کا حکمران ٹولہ خواب خرگوش میں اس قدر ڈوبا ہوا ہے کہ نہ ہی تیل ذخیرہ کر رہا ہے اور نہ ہی عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں کم ہونے کا ریلیف عوام کو دے رہا ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فوری طور پر گیس و بجلی کی قیمتوں میں فی یونٹ 50 فیصد کمی کی جائے کیونکہ پٹرول سستا ہونے کے سبب عوام کو بجلی کی قیمتوں میں ریلیف دینا حکومت کا فرض ہے اور عوام کا بنیادی حق ہے انہوں نے مزید کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام احساس پروگرام رکھنے والی حکومت موجودہ صورتحال میں احساس کے نام پر بھی عوام کو چونا لگا رہی ہے کیونکہ 12 ہزار جن عورتوں کو دئیے جارہے ہیں یہ بینظیر انکم سپورٹ سے ہی دئیے جارہے ہیں لیکن یہ تین تین ماہ کے پیسے دئیے جارہے ہیں صورتحال یہ ہے کی پسے ہوئے طبقات پر مشتمل عوام کی ایک بڑی تعداد اس رقم سے بھی محروم ہے ابھی تک، حکومت عالمی فنڈنگ سے اربوں روپے کما کر خود تو ریلیف لے رہی ہے لیکن عوام کو احساس پروگرام کے نام پر بے وقوف بنا کر عوام کا احساس کرنے کے بجائے حکومت اپنا احساس کر رہی ہے پیپلزپارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ جب تک عوام کورونا سے جنگ لڑ رہی ہے اس وقت تک اس پروگرام کے تحت 20 ہزار روپے فی کس ہر ماہ پسے ہوئے طبقات کو دئیے جائیں کیونکہ لاک ڈاون کی وجہ سے پسے ہوئے طبقات روز بروز مہنگائی و غربت کی چکی میں پس رہے ہیں اور حکومت کی ذمہ داری ہے کہ انکو ریلیف دے۔