”جنوبی افریقہ کیخلاف میچ کے دوران عمر اکمل پانی پلانے کیلئے پچ پر آئے تو مجھے کہنے لگا کہ میں اچھی کارکردگی نہ دکھاﺅں اور ۔۔“ سابق پاکستانی وکٹ کیپر اور بیٹسمین نے تہلکہ خیز دعویٰ کر دیا

”جنوبی افریقہ کیخلاف میچ کے دوران عمر اکمل پانی پلانے کیلئے پچ پر آئے تو ...
”جنوبی افریقہ کیخلاف میچ کے دوران عمر اکمل پانی پلانے کیلئے پچ پر آئے تو مجھے کہنے لگا کہ میں اچھی کارکردگی نہ دکھاﺅں اور ۔۔“ سابق پاکستانی وکٹ کیپر اور بیٹسمین نے تہلکہ خیز دعویٰ کر دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان کے سابق وکٹ کیپر اور بیٹسمین ذوالقرنین حیدر نے الزام عائد کیا ہے کہ 2010 میں جنوبی افریقہ کے خلاف میچ کے دوران عمر اکمل نے مجھے اچھی کارکردگی نہ دکھانے کا پیغام دیا جبکہ بعد میں مجھے الگے میچ سے متعلق دھمکیاں بھی دی گئیں ۔
پاکستان کے سابق وکٹ کیپر ذوالقرنین حیدر نے کہا ہے کہ عمر اکمل جیسے کرکٹرز جو کہ کھیل کیلئے شرم کا باعث بنتے ہیں ان پر عمر بھر کی پابندی لگنی چاہیے ۔اس سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ کی جان سے 29 سالہ عمر اکمل پر ضابطہ اخلاق کی خلاورزی کرنے پر تین سال کی پابندی عائد کی گئی ۔
فروری میں پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے انہیں معطل کر دیا گیا تھا اور سپر لیگ کھیلنے سے روک دیا گیا ، پی سی بی نے عمر اکمل کوشوکاز نوٹس جاری کیا جس پر انہیں 31 مارچ تک جواب دینا تھا تاہم بعدازاں انہوں نے شوکاز نوٹس کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔
ذوالقر نین حیدر نے عمر اکمل پر لگنے والی پابندی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نہیں یہ میرے لیے کوئی خبر نہیں ہیں ،مجھے اس پر بالکل بھی حیرانگی نہیں ہوئی ،درحقیقت اس طرح کے کھلاڑی پر عمر بھر کی پابندی لگنی چاہیے اور یہ میں اپنے تجربے سے کہہ رہا ہوں ۔
انہوں نے عمر اکمل کے بارے میں مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دبئی سپورٹس سٹی سٹیڈیم میں دو نومبر 2010 کو جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے جانے والے میچ کا قصہ بیان کیا اور ساتھ ہی بڑا الزام بھی عائد کر دیا ہے ۔
ذوالقرنین حید ر نے کہا کہ ”وہ میچ جنوبی افریقہ دو رنز سے جیت گیا تھا اور وہ بہت ہی اعصاب شکن مقابلہ تھا ،دوران میچ جب میں بیٹنگ کر رہا تھا تو عمر اکمل ہمارے لیے پچ پر پانی کی بوتلیں لے کر آئے اور مجھے کہنے لگا کہ امید سے کم کارکردگی دکھاﺅں یعنی زیادہ اچھا کھیل پیش نہ کروں ، اس کے واضح الفاظ تھے کہ میں اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ نہ کروں ، میںنے اسے واضح الفاظ میں جواب دیا کہ تمہارا کام پانی پلانا ہے اور صرف اپنی ڈیوٹی کرو ، یہ معاملہ میں نے بعدازاں ٹیم مینجمنٹ کے سامنے بھی اٹھایا تھا ۔“
کرک ٹریکر نامی ویب سائٹ پر شائع ہونے والے اس آرٹیکل میں بتایا گیا کہ ذوالقرنین حیدر نے اس میچ میں نو گیندوں پر دو چوکوں کی مدد سے 11 رنز بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر اس وقت بہت زیادہ دباﺅ تھا مجھے اگلے میچ کے حوالے سے بھی دھمکی دی جارہی تھی، میں یہ دباﺅ برداشت نہیں کر پا رہا تھا اور پھر میں سب چھوڑ چھاڑ کر انگلینڈ چلا گیا ، انگلینڈ سے واپس آنے کے بعد میں نے اس حوالے سے تمام تفصیلات آئی سی سی اینٹی کرپشن آفیسر ز کو فراہم کیں ۔

خوف نے ذوالقرنین حیدر کو اس قدر گھیر لیا تھا کہ انہوں نے لندن میں پناہ حاصل کر لی لیکن وہ بعدازاں 2011 میں لاہور واپس آ گئے ، انہوں نے نو نومبر 2010 کو کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا تھا، اس کے ایک دن کے بعد وہ دبئی چلے گئے اور انہو ں نے دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اور اہل خانہ کو میچ فکسرز کی جانب سے دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں ۔

مزید :

کھیل -