موجودہ دور میں مزدور وں کو اجرت محنت کے لحاظ سے دی جانی چاہئے ڈاکٹر فرحان 

  موجودہ دور میں مزدور وں کو اجرت محنت کے لحاظ سے دی جانی چاہئے ڈاکٹر فرحان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 کراچی(اسٹاف رپورٹر)موجودہ دور میں مزدور وں کو اجرت ان کی محنت کے لحاظ سے دی جانی چاہئے یہ بات روٹری انٹرنیشنل 3271کے ڈسٹرکٹ گورنراور سی ای او ڈاکٹر عیسیٰ لیبارٹری پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے یوم مزدور کے موقع پرایک بیان میں کہی انہوں نے کہاکہ روٹری کلب آف کراچی ایونیو،روٹری کلب آف کراچی کولاچی،روٹری کلب آف کراچی کہکشاں،روٹری کلب آف کراچی پلاٹینئم اور روٹری کلب آف کراچی کار سازکے علاوہ 3271ڈسٹرکٹ کے دیگر کلب کی جانب سے کورونا میں بے روز گار ہونے والے افراد کو روز گار کی فراہم کو یقینی بنایا جا رہا ہے جس کے لئے غریب افراد کو ٹھیلے بمعہ سامان اور سیلائی مشین کے علاوہ دیگر کاروبار کے زرائع بھی مہیا کئے جا رہے ہیں پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہاکہ 1886؁ء شکاگو کے محنت کش شہدا ء کی یاد میں پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم مزدور منایا جا تا ہے لیکن کہیں بھی مزدوروں کے حقوق ادا نہیں کئے جاتے انہوں نے کہاکہ شکاگو کے محنت کش اپنے جیسے دیگر مزدوروں کے لئے تاریخ رقم کر گئے ہیں 135 سال بعد بھی پاکستان کے محنت کش طبقہ غربت کی لکیر نے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہے پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہاکہ پاکستان کا 60فیصد سے زائد حصہ مزدوری کر کے اپنے گھر کے معاشی نظام چلا رہا ہے اور مہنگائی کے دور میں غریب انسان خود کشیوں پر مجبور ہو رہے ہیں انہوں نے کہاکہ موجودہ دور میں مزدوروں کو نہ صرف بے روزگاری،غربت اور مہنگائی کاسامنا ہے بلکہ گیس اور بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے بھی ہزاروں صنعتیں بند ہو گئی ہیں جو لاکھوں مزدوروں کے بے روز گار ہونے کی سب سے بڑی وجہ ہے اوررہی سہی کثر کورونا وائرس نے پوری کردی پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہا کہ حکومت کو بڑھتی ہوئی مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہوئے مزدوروں کی اجرت مقرر کرنی چاہئے اور انہیں سوشل سیکورٹی سمیت صحت کی سہولیات بھی فراہم کی جائیں انہوں نے کہاکہ پاکستان میں سب سے زیادہ کچی آبادیاں موجود ہیں جہاں غریب محنت کشوں کی فیملیز غیر انسانی ماحول میں زندگی گزار رہے ہیں پروفیسر ڈاکٹر فرحان عیسیٰ نے کہا کہ محنت کشوں کی بڑی تعداد کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ہے نہ ان کے پاس راشن ہے نہ پہننے کو کپڑے اور ان کے بچے بھی تعلیم حاصل کرنے کے بجائے ورکشاپ پر مزدوری کرتے نظر آتے ہیں انہوں نے کہاکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ دیگر طبقوں کی طرح محنت کش طبقے پر بھی توجہ دی جائے اور انہیں بھی مراعات اورصحت کی بنیادی سہولیات مہیا کئے جائیں جو ان کا حق ہے