پاکستان میں سیاسی جماعتوں نے قبضہ کر لیا، میڈیا نے ان پر زیادہ توجہ دی!

 پاکستان میں سیاسی جماعتوں نے قبضہ کر لیا، میڈیا نے ان پر زیادہ توجہ دی!

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

شکاگو کے محنت کشوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے دنیا بھر میں یوم مئی منایا گیا اور مزدوروں نے ریلیاں نکالیں، اجتماعات منعقد کئے اور اپنے مطالبات بھی دہرائے۔ پاکستان میں بھی معمول کے مطابق تقریبات منعقد کی گئیں تاہم اس مرتبہ یہاں سیاسی جماعتوں نے محنت کشوں کی سرگرمیوں کو دبا دیا کہ میڈیا والوں نے بھی زیادہ توجہ دی۔ لاہور میں بھی سیاسی جماعتوں نے ریلیاں نکالیں اور اجتماعات منعقد کئے۔ اگرچہ یہاں مزدور تنظیموں نے بھی بھرپور طریقے سے حصہ لیا اس بار پہلی مرتبہ تحریک انصاف نے بھی یوم مزدور کے موقع پر سیاسی قوت کا مظاہرہ کرنا ضروری جانا۔ لاہور کے علاوہ پشاور، راولپنڈی اور کوئٹہ میں بھی ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور کے جلو س کی قیادت خود عمران خان نے کی۔ یہ ریلی لبرٹی چوک سے براستہ فیروزپور روڈ ناصر باغ پر اختتام پذیر ہوئی۔ عمران خان نے اپنی بلٹ پروف گاڑی میں سفر کیا جبکہ مظاہرین موٹرسائیکلوں، گاڑیوں پر شامل ہوئے۔ اکثریت پیدل چلنے والوں کی تھی۔ عمران خان نے راستہ میں کئی بار خطاب کیا اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی کہتے رہے کہ کارکن ناصر باغ پہنچیں کہ ریلی مغرب سے پہلے دن کی روشنی میں ختم کرنا ہے۔ عمران خان نے محنت کشوں کا یہ کہہ کر ذکر کیا کہ یہاں مزدور کی حالت بھی خراب کر دی گئی ہے تاہم زیادہ تر سیاست پر بات کی۔ حکومت کے ساتھ جاری مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے واضح کر دیا کہ ان کی جماعت ایک ہی روز تمام اسمبلیوں کے انتخابات پر صرف اسی صورت میں رضا مند ہو گی اگر حکمران 14مئی تک قومی اور باقی دو صوبائی اسمبلیاں بھی تحلیل کر دے۔ آج (منگل)رات نو بجے مذاکرات کا تیسرا دور ہونا ہے۔ اس لئے دیر ہی سے معلوم ہوگا کہ اس محفل میں کیا ردعمل ہوا کیونکہ تحریک انصاف کے چیئرمین کی طرف سے 14مئی تک اسمبلیوں کی تحلیل والی بات حکمران اتحاد کو قبول نہیں، حکمران اتحاد کا تو موقف ہے کہ اکتوبر میں مقررہ مدت کی تکمیل پر قومی اور صوبائی انتخابات کرائے جائیں گے رات کی ملاقات میں کیا صورت بنتی ہے اس کاعلم بھی تاخیر سے ہوگا اور یہ سطور اشاعت کے لئے جا چکی ہوں گی۔ اس لئے صبر کی دعا کے ساتھ منتظر رہتے ہیں کہ اللہ بہتر کرے گا۔
لاہور میں مزدوروں کی طرف سے نکالی گئی ریلیوں میں بنیادی مسئلہ مہنگائی، بے روزگاری، چھانٹیوں اور کم آمدنی کا تھا۔ سب پرزور احتجاج کررہے تھے کہ زندگی گزارنا مشکل ہو چکا اور اب لوگ خود کشیوں پر مجبور ہیں۔ محنت کشوں کی طرف سے اشیاء ضرورت کے ساتھ ساتھ پٹرولیم مصنوعات اور گیس کی مہنگائی کی بھی مذمت کی گئی کہ اب تو گیس کمپنی نے میٹر کا کرایہ 500روپے مقرر کرکے مستقل مہنگائی کر دی۔ گیس ملے نہ ملے پانچ سو روپے ہر صورت ادا کرنا ہوں گے۔ مزدور تنظیموں نے مہنگائی کم کرنے اور پنشن و تنخواہ میں اضافے کے مطالبات کئے، مزدور رہنماؤں کا موقف ہے کہ حکومت جو کم از کم اجرت مقرر کرتی ہے۔ آجر اس پر عمل نہیں کرتے اور یوں بھی 25ہزارروپے ماہوار میں گزارہ مشکل ہے۔ یہ اجرت 50ہزار روپے ماہوار ہونا چاہیے۔
جماعت اسلامی کی طرف سے بھی ریلی نکالی گئی اس سے دوسرے مقررین کے علاوہ مرکزی امیر سراج الحق نے بھی خطاب کیا انہوں نے مزدوروں کے حالات کو بدتر قرار دیا اور کہا کہ آج کا مزدور کم آمدنی کی وجہ سے خودکشی پر مجبور ہے جبکہ اسلام میں فرمان نبویؐ کے مطابق مزدور کی اجرت اس کا پسینہ خشک ہونے سے پہلے ادا کرنے کا حکم ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سینئر نائب صدر اور چیف آرگنائزر مریم نواز عمرہ کی ادائیگی کے بعد واپس آ گئی ہیں اور انہوں نے یوم مئی کے حوالے سے ایک کنونشن سے خطاب کیا اور وزیراعظم کی تعریف کی کہ انہوں نے مزدور کی کم از کم اجرت بڑھا دی ہے۔ مریم نواز نے معمول کے مطابق تمام حالات کا ذمہ دار عمران خان کو قرار دیا اور اس کنونشن میں بھی ان پر تاک تاک کے نشانے لگائے اور یہ بھی دعویٰ کیا کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔
پنجاب میں سابق وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لئے انسداد رشوت ستانی کے شعبہ کی طرف سے پولیس کی مدد کے ساتھ کوششیں جاری ہیں اور پیر کی شب گجرات میں بھی ان کی اور ان کے کزن وجاہت حسین کی رہائش گاہوں کا گھیراؤ کیا گیا تاہم چودھری پرویز الٰہی نہ ملے اور نہ ہی گرفتاری ہو سکی اس سے پہلے ظہور الٰہی روڈ پر ان کی رہائش گاہ پر رات کو کی جانے والی کارروائی تنازعہ کا باعث بن گئی ہے۔ پولیس نے آرمڈ گاڑی کی مدد سے گھر کا گیٹ توڑا اور پھر چودھری شجاعت حسین والے حصے کی طرف بھی جانے کی کوشش کی اس کی ملک بھر میں مذمت کی گئی۔ وفاقی حکومت نے لاتعلقی کا اظہار کیا جبکہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی نے مدینہ شریف سے پیغام میں کہا کہ تحقیقات ہو گی۔ چودھری پرویز الٰہی کی طرف سے آج لاہور ہائیکورٹ میں درخواست ضمانت کی سماعت بھی ہوئی ہے۔ وہ خود پیش ہوئے محاذ آرائی میں یہ بھی شامل ہو گیا اور چہ میگوئیاں ہو رہی ہیں کہ چودھری پرویز الٰہی کے خلاف اتنے بڑے پیمانے پر کارروائی کا کوئی خاص مقصد ہے۔لاہور ہائیکورٹ نے ان کی حفاظتی ضمانت 15مئی تک منظور کر لی اور ہدائت کی کہ متعلقہ عدالت سے رجوع کریں۔
سندھ حکومت کے وزیراطلاعات شرجیل میمن بھی لاہور آئے اور انہوں نے یہاں مختلف تقریبات سے خطاب کرنے کے علاوہ میڈیا سے بھی بات کی۔ شرجیل میمن نے عمران خان کو معمول کے مطابق نشانے پر لیا اور دعویٰ کیا کہ پیپلزپارٹی لاہور میں بھی اپنی 70والی پوزیشن بحال کرے گی۔ انہوں نے اپنی قیادت سے گزارش کی کہ ان کو بھی لاہور سے انتخابات کے لئے ٹکٹ دیا جائے۔
٭٭٭

 یوم مئی…… محنت کشوں کا عالمی دن

عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر اور مریم نواز نے بھی اس دن خطاب کئے، سیاست غالب رہی

شرجیل میمن آئندہ الیکشن لاہور سے لڑنے کے خواہش مند

مزید :

ایڈیشن 1 -