امجد ظفر علی کی قصور کی تاریخ پر شائع ہونے والی بہترین کتاب

امجد ظفر علی کی قصور کی تاریخ پر شائع ہونے والی بہترین کتاب

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور(سٹی رپورٹر) نوجوان مصنف امجد ظفر علی کی کتاب قصور کی مکمل تاریخ پر مبنی پہلی کتاب ہے جسے انگریزی یا کسی دوسری زبان میں لکھا گیا ہے اور اسے پوری دنیا میں ایمیزون پرنٹنگ سروسز کے ذریعے دستیاب ہو رہی ہے۔ مارچ 2023 میں، لاہور شناسی فاؤنڈیشن نے اسے پاکستان میں شائع کیا ہے۔ یہ کتاب ان تاریخی واقعات پر روشنی ڈالتی ہے جو قصور میں گزشتہ 2000 سالوں سے رازداری میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ اس میں قصور کے تاریخی قلعے کی پینٹنگ بھی ہے۔ پینٹنگ 1847 میں بنائی گئی تھی اور اس وقت شہر کی قدیم ترین پینٹنگ ہے۔ کوٹ رکن دین خان قصور میں ہے اور آپ اب بھی اس قلعے کی باقیات دیکھ سکتے ہیں۔اس کتاب میں متعدد تاریخی نقشے، فصیل دار شہر کی تفصیل، سکندر کا حملہ، منگول اور مغل دور کے حملے، قصور کی افغان کالونی، لاہور کی حکمرانی پر قصور اور لاہور کے درمیان تنازع، سکھوں کے حملے اور حکمرانی، رنجیت سنگھ کے حملے اور حکمرانی، قصور کی برطانوی حکومت، برطانوی  دور میں ہوئی ترقی، برطانوی ظلم و جبر، اور 1919 میں قصور ریلوے اسٹیشن پر سرعام پھانسی کے ساتھ ساتھ 1947 کی آزادی۔ اس میں قصور میں ہونے والی اہم تبدیلیوں، 1961 کے تبادلے، 1965 اور 1971 کی جنگیں، اور آزادی کے بعد کے دیگر واقعات پر جامع روشنی ڈالی گئی ہے۔ اس کتاب میں 40 تاریخی مندروں اور گوردواروں کی معلومات بھی شامل ہیں جو 100 سے 600 سال پرانے  ہیں۔ اس کے علاوہ، اس میں قدیم مساجد، صوفی بزرگوں کے مقبرے، تاریخی ڈھانچے، کھنڈرات، قصور میوزیم، موسیقی کے خاندان، مقامی سوغاتیں، سکھ، اور برطانوی ثقافتی ورثہ اور 1947 میں قصور سے ہجرت کرنے والے کچھ ہندو اور سکھ خاندانوں کے بارے میں معلومات درج کی گئی ہے۔