شوکت خانم ہسپتال کراچی میں واک ان کلینک کا آغاز 

شوکت خانم ہسپتال کراچی میں واک ان کلینک کا آغاز 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 لاہور(پ ر)شوکت خانم میموریل ٹرسٹ نے کراچی میں نئے واک ان کلینک کا آغاز کر دیا ہے جس کے بعد اب کراچی شہر میں ٹرسٹ کے دو کینسر سکریننگ سنٹر ہو گئے ہیں۔ یہ واک ان کلینک ڈی ایچ اے سٹی کراچی میں واقع پاکستان کے تیسرے، سب سے بڑے اورجامع ترین شوکت خانم میموریل کینسر ہسپتال اور ریسرچ سنٹر میں واقع ہے جہاں علاج کے لیے آنے والوں کے ابتدائی معائینے کے بعد مرض کی مزید تشخیص اور علاج کے حوالے سے فیصلہ کیا جاتا ہے۔ اس ہسپتال کا آغاز رواں سال دسمبر میں ہو جائے گا جس کے بعد پاکستان کے معاشی حب اور سب سے بڑے شہر کراچی کے لوگوں کے ساتھ اندرون سندھ اور  جنوبی بلوچستان کے لوگوں کے لیے بھی کینسر کی تشخیص اور علاج کی جدید ترین سہولیات ایک ہی چھت تلے دستیاب ہو جائیں گی۔  یہ واک ان کلینک کراچی -حیدر آباد ہائی وے پر واقع ہے جس کی وجہ سے خاص طور پر اندرون سندھ سے آنے والے مریضوں کو شہر میں داخل ہوئے بغیر اپنے گھروں سے قریب ہی کینسر سکریننگ کی سہولیات میسر آجائیں گی۔ ہمارے لاہور، پشاور اور کراچی کے پہلے واک ان کلینک کی طرح یہاں بھی مریضوں کو  پہلے آیئے، پہلے پایئے کے اصول پر خدمات فراہم کی جائیں گی اور ہسپتال کی جانب سے وضع کردہ گائیڈ لائن کے مطابق علاج کے لیے جانچا جائے گا۔ ایسے مریض جنہیں کراچی یا ملک کے دیگر مراکز میں علاج کے لیے داخل کیا جاتا ہے انہیں کینسر کی تشخیص اور علاج کی بین الاقوامی معیار کی سہولیات ان کی معاشی حالت سے قطع نظر، بلا تخصیص فراہم کی جاتی ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً دو لاکھ نئے کینسر کے مریض سامنے آتے ہیں جن کے علاج کے لیے کینسر کے مزید ہسپتالوں کی ضرورت ہے۔ کینسر کا علاج کافی طویل ہو تا ہے اور مریضوں کی اکثریت کے لیے یہ ممکن نہیں ہوتا کہ وہ علاج کے حصول کے لیے دور دراز کے سفر کریں۔ کینسر کا مرض جسمانی تکلیف کا باعث تو بنتا ہی ہے لیکن ساتھ ہی اسکا صبر آزما علاج مالی اور ذہنی مشکلات میں بھی اضافہ کرتا ہے۔ شوکت خانم ہسپتا ل کراچی اس خطے میں کینسر کے مریضوں کو ان کے گھر کے پاس تمام سہولیات ایک ہی چھت تلے فراہم کرکے ان کے سر سے سفر اور علاج کے اخراجات کا بوجھ کم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
 کراچی شہر اپنی سخاوت کے لیے مشہور ہے اور ہمیں یقین ہے کہ اس شہر کے مخیئر لوگ نہ صرف اس کینسر ہسپتال کی تعمیر مکمل کرنے میں بھر پور مدد کریں گے بلکہ آنے والے سالوں میں اسے کامیابی سے چلانے میں بھی اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔ پاکستان کا یہ سب سے بڑا کینسر ہسپتال تکمیل کے قریب ہے اور یہ وقت ہے کہ مخیئر حضرات بڑھ چڑھ اس میں حصہ ڈالیں اور ملک کے جنوب میں بسنے والے کینسر کے مریضوں کو زندہ رہنے کی امیددیں۔