عثمان بزدار نیب پیش، دو گھنٹے تفتیش، تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن کرنے میں ناکام 

      عثمان بزدار نیب پیش، دو گھنٹے تفتیش، تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن کرنے میں ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


      لاہور (کرائم رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار مبینہ کرپشن اور کرپٹ پریکٹس کیس کی تفتیش کے سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور میں پیش ہوئے جہاں ان سے دو گھنٹے سے زائد وقت تک تفتیش کی گئی تاہم وہ تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن کرنے میں ناکام رہے۔ذرائع کے مطابق عثمان بزدار نے گزشتہ پیشی پر سوالنامہ کے جوابات دینے سے معذرت کی تھی، نیب حکام نے عثمان بزدار کو دوبارہ طلب کر رکھا تھا۔ نیب حکام نے ان سے تونسہ اور ڈی جی خان میں جاری کیے جانے والے ترقیاتی فنڈز سے متعلق بھی سوال کیے۔ذرائع کے مطابق عثمان بزدار نے پیشی کے دوران سوالنامہ جمع نہ کروایا، 30سوالات میں سے صرف 4 کے جوابات جمع کرائے جبکہ عثمان بزدار سے 40ارب روپے کے منصوبوں کا ایک ہی روز افتتاح پر بھی سوالات اٹھائے گئے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ عثمان بزدارسے ڈی جی خان میں ڈیم کی تعمیرکاٹھیکہ من پسند افراد کو دینے کابھی سوال ہوا۔تاہم وہ تحقیقاتی ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے۔ جس پر نیب لاہور نے سابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کی ضمانت قبل از گرفتاری کی معطلی کی درخواست نیب کورٹ میں دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب لاہورآج (بدھ) احتساب عدالت میں عثمان بزدارکے عدم تعاون کی رپورٹ جمع کروائے گا۔ دوسری جانب اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیم ھی تحریک انصاف کے رہنما عثمان بزدار کو گرفتار کرنے پنجاب یونیورسٹی پہنچ گئی۔ذرائع اینٹی کرپشن کا کہناہے کہ عثمان بزدار پر ڈی جی خان میں سرکاری اراضی پر قبضے کا مقدمہ درج ہے۔اینٹی کرپشن حکام کے مطابق اطلاع ملی تھی کہ عثمان بزدار یونیورسٹی کی رہائشی کالونی میں موجود ہیں۔تاہم وہاں کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔جبکہ پنجاب یونیورسٹی ترجمان نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکی پنجاب یونیورسٹی میں رہائش پذیری اور اینٹی کرپشن کے چھاپے کے حوالے سے میڈیا پر چلنے والی خبروں کو بے بنیاد قرارد یا۔ انہوں نے کہا کہ سردار عثمان بزدار نہ تو پنجاب یونیورسٹی میں رہائش پذیر ہیں اور نہ ہی اینٹی کرپشن حکام نے اس سلسلے میں یونیورسٹی میں کوئی چھاپہ مارا ہے۔ 
عثمان بزدار

مزید :

صفحہ اول -