تعلیمی کا آغاز، طلبہ تاحال کتابوں سے محروم ہیں؛ پروفیسر ابراہیم 

تعلیمی کا آغاز، طلبہ تاحال کتابوں سے محروم ہیں؛ پروفیسر ابراہیم 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


      پشاور (سٹی رپورٹر) امیرجماعت اسلامی خیبرپختونخوا و ڈائریکٹر جنرل نافع پاکستان پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ آئین پاکستان کا آرٹیکل 25-A پانچ تا سولہ سال کی عمر کے تمام بچوں کو مفت اور لازمی تعلیم کی فراہمی یقینی بنانے کی ضمانت فراہم کرتا ہے لیکن بدقسمتی سے ملک عزیز میں سابقہ اور موجودہ حکومتیں آئین کے مطابق بچوں کو تعلیم کی سہولیات دینے میں ناکام رہی ہیں۔ المیہ یہ ہے کہ سیاسی ہمدردیوں کی بنیاد پرنااہل اور کرپٹ افرادکومحکمہ تعلیم میں اہم ترین ذمہ دارریوں پر فائز کیا جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرکاری تعلیمی ادارے زبوں حالی کا شکار ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے مرکزی دفتر نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن (نافع) لاہور میں ذمہ داران کے ساتھ گفتگو میں کیا۔ اُنہوں نے کہا کہ ملک عزیز میں سرکاری تعلیمی اداروں میں یکم اپریل 2023ء سے نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوچکا ہے، لیکن خیبرپختونخوا میں تا حال بڑی تعداد میں بچوں کے ہاتھوں میں کتابیں نہیں ہیں، جس کی وجہ سے طلبہ و طالبات اور والدین پریشان ہیں۔ اس سلسلے میں ایک خبر گردش کر رہی ہے کہ خیبرپختونخوا میں کتابوں کی پرنٹنگ میں تاخیر کی وجہ ٹیکسٹ بُک بورڈ پشاور کے ذمہ داران کی بدعنوانیاں اور کرپشن ہیں، اس کی بھی مکمل تحقیق ہونی چاہیے، کرپشن میں ملوث لوگوں کو آئین اور قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دی جائے اور حکومت خیبرپختونخوا تعلیمی اداروں میں کُتب کی فراہمی کو یقینی بنائے۔