آپ نے آن ریکارڈ کہا اگر توہین عدالت ہو گی تو دیکھ لیں گے، اس پر کیا کہتے ہیں؟لاہور ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت کے باوجود پرویز الٰہی کے گھر چھاپہ مارنے پر ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن سے جواب طلب کرلیا
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لاہور ہائیکورٹ نے حفاظتی ضمانت کے باوجود گرفتاری کیلئے چھاپہ مارنے پر پرویز الٰہی کی توہین عدالت کی درخواست پر ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اوردیگر کودوبارہ جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی اینٹی کرپشن کو بھی کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ کہ بتائیں آپ نے عدالتی حکم سے متعلق کیا ریمارکس دیئے تھے؟آپ نے آن ریکارڈ کہا اگر توہین عدالت ہو گی تو دیکھ لیں گے، اس پر کیا کہتے ہیں؟
نجی ٹی وی چینل "دنیا نیوز" کے مطابق حفاظتی ضمانت کے باوجود گرفتاری کیلئے چھاپہ مارنے پر پرویز الٰہی کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی،پرویز الٰہی نے اینٹی کرپشن حکام کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی تھی،جسٹس طارق سلیم شیخ نے پرویز الٰہی کی درخواست پر سماعت کی ،ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن گوجرانوالہ عدالت میں پیش ہوئے۔
عدالت نے استفسار کیا کہ حفاظتی ضمانت کے باوجود کیسے گرفتاری کیلئے گئے ؟سرکاری وکیل نے کہاکہ جس مقدمے میں گرفتاری کیلئے گئے اس میں حفاظتی ضمانت نہیں ،غلط فہمی کی بنیاد پر حفاظتی ضمانت والی ایف آئی آر کا نمبر لکھ کر دیاگیا۔
عدالت نے استفسار کیا آپ ہمیں سرچ وارنٹ دکھائیں، اینٹی کرپشن حکام کہاں ہیں؟جسٹس طارق سلیم نے کہاکہ بتائیں آپ نے عدالتی حکم سے متعلق کیا ریمارکس دیئے تھے؟آپ نے آن ریکارڈ کہا اگر توہین عدالت ہو گی تو دیکھ لیں گے، اس پر کیا کہتے ہیں؟
ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن نے کہاکہ عدالت کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا،عدالت نے کہا کہ ہم نے آپ کو کل شوکاز نوٹس جاری کیا تھا، اس کا جواب دیں ،ایڈیشنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن اوردیگر کو کل دوبارہ جواب جمع کرانے کا حکم دیدیاگیا،عدالت نے ڈی جی اینٹی کرپشن کو بھی کل ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔