جہادیوں نے شام کے مزید علاقوں پر قبضہ کر لیا،پیش قدمی جاری
دمشق(این این آئی)عراقی کرد فورسز پیش مرگہ نے کوبانی میں مورچے سنبھالنے شروع کر دیے جبکہ ادلب میں جہادیوں نے کامیاب پیشقدمی کرتے ہوئے مزید علاقوں پر قبضہ کر لیا ۔ فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق بذریعہ ترکی شامی کرد علاقے میں پہنچنے والے ڈیڑھ سو دستوں نے مقامی کردوں کے ساتھ مل کر اسلامک اسٹیٹ کے خلاف کارروائی کے لیے ابتدائی انتظامات شروع کر دیے ہیں۔ پیش مرگہ کے یہ فوجی کوبانی پہنچے، تو مقامی آبادی نے ان کا شاندار استقبال کیا۔ کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی)کے ترجمان پولات جان نے بتایا کہ پیش مرگہ اس علاقے کے بارے میں معلومات حاصل کر نے کے علاوہ محاذوں پر بھاری ہتھیار بھی نصب کر رہے ہیں۔ ٹیلی فون پر گفتگو کرتے ہوئے جان کا مزید کہنا تھاکہ پیش مرگہ آرٹلری اور بھاری ہتھیاروں سے لیس ہیں اور اس جنگ میں اس طرح کا اسلحہ ایک اہم کردار ادا کرے گا۔ امریکی مرکزی کمان نے بتایا کہ اتحادی افواج نے گزشتہ دو دنوں کے دوران اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں پر دس نئے حملے کیے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پانچ حملے کوبانی کے نواح جبکہ پانچ عراق میں کیے گئے۔ دوسری طرف اطلاعات موصول ہوئی ہیں عراق و شام کے وسیع تر علاقوں میں پر قابض اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں نے شامی صوبے ادلب میں کامیاب پیشقدمی کرتے ہوئے مزید علاقوں کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔
شام کے بحران پر نگاہ رکھ ہوئے انسانی حقوق کے ایک غیر سرکاری ادارے سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے بتایا کہ القاعدہ سے وابستہ النصرہ فرنٹ نامی شدت پسند گروہ کے جہادیوں نے جبل الزاویہ کے متعدد دیہات میں اعتدال پسند باغیوں کو پسپا کر دیا ۔ آبزرویٹری نے کہا کہ شامی خانہ جنگی کی وجہ سے گزشتہ ماہ کے دوران ہی پانچ ہزار 772 افراد ہلاک ہوئے، جن میں سے ایک ہزار چونسٹھ شہری تھے۔ اگست کے اندازوں کے مطابق شام میں 2011 سے شروع ہونے والے تنازعے کے نتیجے میں ایک لاکھ 80 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جبکہ نصف شامی آبادی یعنی دس ملین بے گھر ہو چکی ہے۔