عرب دنیا میں کام کرنے والے افراد کے لیے ضروری معلومات

عرب دنیا میں کام کرنے والے افراد کے لیے ضروری معلومات
عرب دنیا میں کام کرنے والے افراد کے لیے ضروری معلومات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) اگرچہ اکثر کمپنیاں، مالکان اور انفرادی کفیل اپنے ملازمین کے پاسپورٹ اپنے قبضے میں رکھتے ہیں لیکن قانونی ماہرین نے ان ملازمین کو یاد دلایا ہے کہ کسی کو بھی ان کا پاسپورٹ اپنے قبضے میں رکھنے کی اجازت نہیں ہے اور یہ انسانی حقوق، سعودی قوانین اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ شقرہ گورنیٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سابقہ ڈپٹی چیئرمین عبداللہ العقیل نے اخبار ”الریاض“ کو بتایا کہ کسی بھی ملازم کے پاسپورٹ کو اس پر دباﺅ ڈالنے کیلئے استعمال نہیں کیا جاسکتا۔ وزراءکونسل نے جولائی 2000ءمیں یہ فیصلہ صادر کردیا تھا کہ مالکان اپنے ملازمین کا پاسپورٹ نہیں لے سکتے اور ”کفیل“ یا ”سپانسر“ کے لفظ کی جگہ ”کاروباری مالک“ کے الفاظ استعمال کرنے کا حکم دیا تھا۔ ایک اور ماہر خالد الحمود نے بتایا کہ قانون کے مطابق پاسپورٹ ملازم کی ذاتی ملکیت ہے اور اسے رکھنے کی ذمہ داری اور حق بھی اسی کا ہے۔ عموماً مالکان ملازمین کو پابند کرنے کیلئے پاسپورٹ قبضے میں لے لیتے ہیں لیکن یہ بھی دیکھنے میں آیا ہے کہ یہ اقدام کسی کو فرار ہونے سے روکنے میں ناکام ہوا ہے۔