حد متارکہ کے آر پار رہنے والے لوگوں کا اعتماد بحال کیا جائے ‘مفتی محمد سعید
سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلی مفتی محمد سعید نے کہا کہ نریندر مودی ایک دور اندیش شخصیت کے مالک ہیں اور انہوں نے ریاست جموں وکشمیر کی مجموعی ترقی پر اپنی توجہ مرکوز کی ہے۔مفتی سعید نے کہاکہ وزیراعظم کے دورۂ کشمیرسے قبل کچھ لوگ بدامنی پھیلانے کی کوشش میں ہیں لیکن امن وقانون درہم برہم کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے 2003 کے دورے اور سرینگر میں ان کے عوامی اجتماع سے خطاب کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کادورہ بھی تاریخی اہمیت کا ثابت ہوگا۔
سرینگر میں ایک عوامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیاست کو ممکنات کا فن قرار دیتے ہوئے مفتی محمد سعید نے 2014 کے اسمبلی انتخابات کے نتائج سامنے آنے کے بعد کانگریس اور نیشنل کانفرنس کی غیر مشروط حمایت کی پیش کش پر دونوں پارٹیوں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ دوماہ کے طویل صلاح مشور ے کے بعد انہوں نے ریاست کے تینوں خطوں کے عوام کے مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کر نے کا فیصلہ لیا۔انہوں نے مزید کہا کہ 1947 میں ریاست کا الحاق بھارت کے ساتھ کر کے ہمارے دور اندیش سیاست دانوں نے اسی طرح کی سیاسی پختگی کا ثبوت دیا تھا۔2014 کے پارلیمانی انتخابات میں جیت درج کرنے والی جماعت بی جے پی کے ساتھ اتحاد کے اپنے فیصلے کادفاع کرتے ہوئے مفتی محمد سعید نے کہا ہم ریاست کے تینوں خطوں کے لوگوں کا اعتماد بحال کریں گے تاکہ کوئی بھی شخص خود کو تنہا محسو س نہ کرے۔مفتی محمد سعید نے بحیثیت وزیر اعلی کے اپنی پہلی مدت کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے اقتدار سنبھالاتو ریاست کسی جیل خانے سے کم نہ تھی اورلوگ تمام امیدیں کھو چکے تھے۔انہوں نے ٹاسک فورس کو ڈس بینڈ کرنے اور حد متارکہ کے آر پار تجارت کو شروع کرنے کے فیصلے کا فخر کے ساتھ ذکرکیا۔انہوں نے کہا کہ حد متارکہ کے آر پار رہنے والے لوگوں کا اعتماد بحال کرنے کے لئے وہ لائن آف کنٹرول پر مزید تجارتی پوائنٹ کھولنے کے حق میں ہیں۔بھارت اور پاکستان سے محاذ آرائی سے اجتناب کرنے پر زور دیتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ دو ہمسایہ ممالک کے درمیان کشیدگی کا ماحول پید ا ہونے سے ریاست کے عوام سب سے پہلے شکار ہوجاتے ہیں۔انہوں نے حلف برداری کی رسم میں نواز شریف کو دعوت دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کی۔انہوں نے کہا کہ اگر بھارت کو ایک عالمی طاقت کے طور ابھرنا ہے تو اس کو پاکستان سمیت اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات برقرار رکھنے ہوں گے۔
