پنجاب میں صاف شفاف بلدیاتی الیکشن

پنجاب میں صاف شفاف بلدیاتی الیکشن
پنجاب میں صاف شفاف بلدیاتی الیکشن

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں شاندار کامیابی کے بعد وزیر اعلی پنجاب نے کیا کہا یہ بعد میں لکھوں گا مگر سب سے پہلے یہ بتانا ضروری ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے پنجاب میں صاف اور شفاف بلدیاتی الیکشن کروا کر اپنا ایک اور وعدہ پورا کردیا ہے خادم اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے سیاسی وژن اور عوام کی خدمت کے حوالہ سے کی جانے والی کوششوں کا نتیجہ پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں شیر کی جیت کی صورت میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے پنجاب میں اس وقت ملک کے دوسرے صوبوں کی نسبت عوامی فلاحی منصوبوں پر جس تیزی سے کام مکمل کیے جارہے ہیں وہ بھی اپنی مثال آپ ہیں میٹر بس منصوبہ جس تیزی سے مکمل ہوا اور اب اورنج لائن میٹرو ٹرین پر جس تیزی سے کام جاری ہے اس کی بھی مثال نہیں ملتی یہی وجہ ہے کہپنجاب کے باسیوں بلخصوص لاہور کے شہریوں نے بلدیاتی الیکشن میں شیر کے نمائندوں کو جتوا کراور پاکستان مسلم لیگ(ن) کا ساتھ دے کر تحریک پاکستان کی یاد تازہ کردی ہے جس سے ثابت ہوگیا ہے کہ آنے والا وقت صرف پاکستان مسلم لیگ(ن) کاہے اسکے ساتھ ساتھ مسلم لیگ کی قیادت کی طرف سے فہام تفہیم اور قومی یکجہتی کی پالیسیاں بھی مثبت نتائج لا رہی ہیں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب میں محمد شہباز شریف قوم سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کر رہے ہیں بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل مکمل ہونے کے بعد پاکستانی قوم خوشحالی اور معاشی استحکام کی نئی منزل کی جانب نئے سفر کا آغاز کرے گی جبکہ پاکستان مسلم لیگ(ن) اپنے انتخابی منشور کے تمام نکات کو عملی جامہ پہنا رہی ہے. جمہوریت کے دوام اور جمہور کے حقوق کا احترام پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجیحات میں سب سے اہم حیثیت کا حامل ہے مسلم لیگ ن کے شیروں کہاں کہاں سے کیا کیا کامیابیاں سمیٹی ہیں اس کی تفصیل خادم اعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف کے ان الفاظ کے بعد لکھوں گا جو انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنے پیغام کہا ہے:


Alhamdulillah, the first phase of Local Government polls has been completed in twelve districts of Punjab... The Government of Punjab made excellent security arrangements and extended complete cooperation to the Election Commission of Pakistan for the conduct of fair and free polls.... Barring a few incidents, the whole electoral exercise remained peaceful and orderly.... In case of violations of the code of conduct, law sprang into action without any discrimination..... The violators were arrested and FIRs were registered against them..... I would like to appreciate the Pakistan Army, Rangers and Police for their role in maintaining law and order on the polling day.... May Allah bless our beloved homeland ... Pakistan Zindabad.Mian Shehbaz Sharif


یہ تھا خادم اعلی کا پیغام اب آتے ہیں پنجاب میں بلدیاتی الیکشن میں مسلم لیگ ن کو ملنے والی کامیابیوں کی طرف بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے لودھراں تک 12 اضلاع میں مسلم لیگ (ن) کے شیرکی دھاڑ نے سب کو خاموش کرادیا ہے ۔ پنجاب میں 2 ہزار696 نشستوں میں سے 2 ہزار70 نشستوں کے غیرسرکاری نتائج سامنے آگئے ہیں جس کے تحت مسلم لیگ (ن) 932 نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے ۔لاہور میں چیئرمین کی 274 نشستوں میں سے 357 کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ( ن) 220 سیٹوں کے ساتھ آگے ہے ۔ تحریک انصاف کے 11 امیدوار اور پی پی کا ایک امیدوار منتخب ہوا جب کہ 24 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ۔اسی طرح فیصل آباد کی 468 میں سے 278 نشستوں کے غیر سرکاری نتائج سامنے آئے ہیں جن میں 148 آزاد امیدوار کامیاب ہوئے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) نے 100 اور تحریک انصاف نے اپنے نام 29 نشستیں کی ہیں، کامیاب ہونے والے آزاد امیدواروں میں سے اکثریت کا تعلق مسلم لیگ (ن) سے ہی ہے جو ٹکٹ نہ ملنے پر اپنی ہی جماعت کے امیدواروں کے مدمقابل آئے تھے ۔ عابد شیر علی کے بھائی اور میئر شپ کے امیدوار عامر شیرعلی رانا ثناء اللہ کے حامی امیدوار عاشق رحمانی سے ہار گئے ہیں۔جبکہ ہر وقت مسلم لیگ ن کی حکومت پت تنقید کے نشتر چلانے والے پرویز الٰہی اپنے آبائی علاقے سے بری طرح ہار گئے گجرات میں مسلم لیگ (ن) 50 سیٹوں کے ساتھ آگے ہے جبکہ دوسرے نمر پر 35 نشستوں کے ساتھ آزاد امیدوار ہیں، تحریک انصاف 16 اور مسلم لیگ (ق) 13 تشستیں حاصل کر سکی ہے ۔


ننکانہ صاحب کی 158میں سے 146نشستوں کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) 67 نشستیں حاصل کرکے سب سے آگے ہے ، آزاد امیدوار 58 جب کہ تحریک انصاف 19 نشستوں پر کامیاب ہوئی ہے ۔ قصور میں مسلم لیگ (ن) نے 52 سیٹوں پر میدان مار لیا۔ 23 نشستوں پر آزاد امیدوار، 13 پر تحریک انصاف اور 2 پر مسلم لیگ (ق)نے کامیابی حاصل کی۔اوکاڑہ میں مسلم لیگ (ن) نے 61، آزاد امیدوار 46، پی پی پی اور پی ٹی آئی نے 9 سیٹیں حاصل کیں۔ بہاولنگر میں آزاد امیدوار 105 نشستیں لے اڑے جب کہ مسلم لیگ (ن) 34، مسلم لیگ ضیا 19 اور تحریک انصاف 9 تشستوں پر کامیاب ہوئی۔ پاک پتن میں 44 نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار کامیاب قرار پائے ہیں ۔ لودھراں میں مسلم لیگ (ن) 31 نشستوں لے کر سب سے بڑی سیاسی جماعت بن کر سامنے آئی ہے ۔امید ہے کہ ان بلدیاتی الیکشنوں کے بعد حکومت مخالفین اپنی توانیاں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے میں سرف کرینگے اور اپنی سابقہ روایات میں نہ مانوں کے منافی مثبت تبدیلی کے لیے کام کرینگے کیونکہ اب جمہوری نظام میں بلدیاتی انتخابات ‘ جمہوری طرزحکومت کے لئے بنیادی ستون کی حیثیت رکھتے ہیں اور بلدیاتی انتخابات جمہوریت کی بقاء اور استحکام میں اہم سنگ میل ہیں بلدیاتی الیکشن کے نتائج نے 2013ء کے عام انتخابات کے نتائج پربھی مہرتصدیق ثبت کر دی ہے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں حصہ لینے والے تمام امیدواروں نے جمہوری نظام کو مضبوط بنانے میں اپنا اپنا حصہ ڈالا ہے۔ پاکستان کا مستقبل جمہوریت سے وابستہ ہے اور جمہوری طرزحکومت میں بلدیاتی اداروں کوایک اہم مقام حاصل ہے۔

مزید :

کالم -