ضلع بہاولنگر :مسلم لیگ(ن) 26،چیئر مین 28کونسلرز کے ساتھ نمبر ون

ضلع بہاولنگر :مسلم لیگ(ن) 26،چیئر مین 28کونسلرز کے ساتھ نمبر ون

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بہاولنگر ضلع پانچ تحصیلوں پر مشتمل ہے جسمیں بہاولنگر، منچن آباد، چشتیاں، ہارون آباد اور تحصیل فورٹ عباس شامل ہیں۔ضلع بھر میں 5میونسپل کمیٹیاں اور ایک ٹاؤن کمیٹی ڈونگہ بونگہ ہے۔ ضلع بھر میں 135یونین کونسلز ہیں جن میں مسلم لیگ ن ، پاکستان تحریک انصاف ،ضیاء لیگ اورآزاد اُمیدواروں میں بلدیاتی الیکشن کے حوالے سے کانٹے دار مقابلہ ہوا۔ضلع بھر میں بلدیاتی انتخابات کے دنگل میں مسلم لیگ ن کے 26چیئر مین اورمیونسپل کمیٹی کے28کونسلرز ، پاکستان مسلم لیگ ضیاء کے 15چیئر مین اورمیونسپل کمیٹی کے 12کونسلرز ، پاکستان تحریک انصاف کے9چیئر مین اورمیونسپل کمیٹی کے06کونسلرز ، پاکستان پیپلز پارٹی نے صرف چیئر مین کی 01سیٹ جبکہ آزاد اُمیدوار چیئر مینوں نے 84اور کونسلرز کی92سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے دوران ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شارق کمال صدیقی نے وائلیشن کر نے والے اُمیدواروں خواہ وہ کسی بھی پارٹی سے تعلق رکھتے تھے انکے خلاف ضلع بھر میں درجنوں مقدمات درج کیے اور الیکشن کے دن ڈی پی او بہاولنگر چھ مسلح سکواڈ کے ہمراہ تمام پولنگ اسٹیشنوں کی سارا دن نگرانی کر تے رہے۔جسکی وجہ سے الحمد اللہ ضلع بھر میں الیکشن کے روز کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا اور اب ضلعی چیئر مین اور میونسپل کمیٹی کے اُمیدواروں کو مقرر کر نے کی نئی بحث چھڑ گئی ہے۔ منچن آباد میونسپل کمیٹی چیئر مین بنانے کیلئے میاں خادم گروپ اور ہارون آباد میونسپل کمیٹی میں چیئر مین پاکستان مسلم لیگ ضیاء سے نشستیں یکطرفہ دکھائی دیتی ہیں۔ بہاولنگر ، چشتیاں اور فورٹ عباس میں میونسپل کمیٹی چیئر مین کے چناؤ کیلئے جوڑ توڑ شروع ہو چکا ہے۔ مذکورہ چیئر مینوں کی نشستوں پر مسلم لیگ ن میں بھی دھڑا بندیاں بن چکی ہیں۔ میاں فدا حسین کالوکا وٹو نے اپناضلعی چیئر مین بنانے کیلئے عالم داد لالیکا اور مسلم لیگ ضیاء گروپ سے رابطے شروع کر دیے ہیں جبکہ اصغر شاہ گروپ کی جانب سے سابق تحصیل ناظم سید قلندر حسنین شاہ کو ضلعی چیئر مین بنانے کیلئے رانا عبد الرؤف اور وائٹل گروپ نے آپس میں گٹھ جوڑ کر نے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ پاکستان مسلم لیگ ضیاء اور وائٹل گروپ مشترکہ طور پر ایم پی اے نعیم انور ، احسان الحق باجوہ ، اصغر شاہ، رانا عبد الرؤف سے معاملات طے کر نے کیلئے کوشاں ہیں۔ اسی طرح احسان الحق باجوہ ایم پی اے اور طاہر بشیر چیمہ ایم این اے میں میونسپل کمیٹی چشتیاں چیئر مین بنانے کیلئے جنگ چل رہی ہے۔ میاں عالم داد لالیکا ایم این اے اور رانا عبد الرؤف ایم پی اے میں میونسپل کمیٹی چیئر مین بہاولنگر بنانے کیلئے اپنے اپنے اُمیدوار وں کو تیار کر رکھا ہے۔ایم پی اے رانا عبد الرؤف اپنے بیٹے رانا عاطف جو کہ بلا مقابلہ کونسلر بن چکے ہیں انکو میونسپل کمیٹی کا چیئر مین بنانا چاہتے ہیں جبکہ ایم این اے میاں عالم داد لالیکا کونسلر غلام محمد رحمانی کو میونسپل کمیٹی کا چیئر مین بنانے کے خواہاں ہیں اور کامیاب ہونیوالے آزاد اُمیدوار وں کو اپنے ساتھ ملانے کیلئے دن رات کوشش کر رہے ہیں۔ ایم پی اے نعیم انور اور طاہر بشیر چیمہ ایم این اے میں فورٹ عباس میونسپل کمیٹی چیئر مین بنانے کی پاداش میں آپسی جنگ کا آغاز ہو چکا ہے۔ اس سیاسی جوڑ توڑ میں اپنی مرضی کے چیئر مین منتخب کر وانے اور اپنے حریف کو سیاسی موت دینے کیلئے بہاولنگر میں تاریخی سیاست شروع ہو چکی ہے۔ آزاد اُمیدواروں اور پی ٹی آئی کے بہت کم اُمیدواروں کو خریدنے کیلئے بولیاں لگائی جا رہی ہیں۔ اس سیاسی جنگ میں آنے والے دنوں میں نت نئے پیکج بھی متعارف کروائے جائینگے۔ بلدیاتی انتخابات میں ضلع بھر میں آزاد اُمیدواروں نے تمام سیاسی جماعتوں کو بہت بڑا دھچکا دیا ہے اور اُنہوں نے سیاستدانوں سے اب سیاست کر نے کی ہی ٹھان لی ہے۔ یاد رہے کہ سب تحصیل ڈونگہ بونگہ جوکہ آٹھ وارڈز پر مشتمل ہے مقامی لیگی ایم این اے اور ایم پی اے نے اپنے آٹھ اُمیدواروں کو شیر کا نشان دیکر میدان میں اُتار دیا لیکن افسوس کہ الیکشن کے روز آٹھوں لیگی اُمیدوارمد مقابل آزاد اُمیدواروں جو کہ بالٹی کے نشان تلے الیکشن لڑ رہے تھے سے ہار گئے اور اسی طرح ڈونگہ بونگہ کے آٹھوں وارڈز میں مسلم لیگ ن کو بری طرح شکست ہوئی۔ اور اب عوامی سروے میں ضلعی چیئر مین کے اُمیدوار کے طور پر سید قلندر حسنین شاہ اور سابق پارلیمانی سیکرٹری میاں آصف منظور موہل جو کہ اب یونین کونسل 52میں بالٹی کا نشان لیکر بھاری اکثریت سے جیت چکے ہیں اور اُنہوں نے اپنے حلقہ 280میں بھی بلدیاتی الیکشن میں بہت ورک کیا اور انکا اب ضلعی چیئر مین کے طور پر سامنے آنے کا قوی امکان ہے۔اسی طرح ہارون آباد سے وائٹل گروپ، چشتیاں سے باجوہ اور چیمہ گروپ، منچن آباد سے اصغر شاہ اور میاں فدا حسین کالوکا گروپ آپس میں جوڑ توڑ لگا کر ضلعی چیئر مین کا کوئی نہ کوئی اُمیدوار کھڑا کرنے کے چکر میں ہیں۔الیکشن ختم ہو تے ہی میونسپل کمیٹی چیئر مین اور ضلعی چیئر مین کیلئے جوڑ توڑ کا آغاز ہو چکا ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ میونسپل کمیٹیوں اور ضلعی چیئر مین کے اُمیدوار کے طور پر کون سامنے آتا ہے اور کون جیت کر تاج اپنے سر سجائے گا۔

مزید :

ایڈیشن 1 -