ویٹرنری یونیورسٹی میں پولٹر ی پرا سیسنگ پرجاری عالمی کانفرنس اختتام پذ یر
لاہور (پ ر) : یونیورسٹی آف ویٹرنری اینڈاینمل سائنسز لاہور کے ڈیپا رٹمنٹ آف پولٹر ی پرو ڈکشن نے پاکستان پولٹر ی ایسو سی ایشن، K&N`s Chickenاور ہا ئیر ایجو کیشن کمیشن کے با ہمی اشتراک سے پولٹر ی پرا سیسنگ فارم ٹو فورک کے مو ضو ع پر دو روز سے جاری بین الاقوا می کانفرنس کی اختتا می تقریب کا انعقاد کیا۔ ا ختتا می تقریب کی صدارت لاہور چیمبر آف کامر س کے صا بقہ صدر عبد لبا سط نے کی جبکہ دیگر اہم شخصیا ت میں وائس چانسلر پرو فیسر ڈاکٹر طلعت نصیر پا شا ، پرو وائس چانسلر پرو فیسر ڈاکٹر نسیم احمد،چیر مین پاکستان پولٹر ی ایسو سی ایشن نارتھ زون ڈاکٹر ارشد حنیف چوہدری،کانفرنس آرگنا ئزنگ سیکر ٹر ی پرو فیسر ڈاکٹر اطہر محمود کے علا وہ پا کستان سمیت دنیا بھر کے مختلف مما لک کی یونیورسٹیو ں اور پولٹر ی انڈسٹری جن میں امریکہ ،کینیڈا ، تھا ئی لینڈ،سا ؤ تھ کو ریا ،ہا لینڈ،ملا ئشیا ،چائنہ سے پولٹر ی ما ہرین، تحقیق کاروں ،ویٹر نیر ین، نیو ٹریشنسٹس، پبلک ہیلتھ سپیشلسٹ،ریسرچرز،سکا لرز، اسا تذہ ، طلبہ اور پرو فیشنلز کی بڑ ی تعداد بھی اُس مو قع پر مو جود تھی ۔ کانفر نس میں ما ہر ین نے مستقبل میں پولٹر ی انڈسٹری کی تر قی سے متعلقہ سفارشات مر تب کر تے ہو ئے کہا کہ خریدار میں پولٹر ی گوشت کی سیفٹی اور معیار سے متعلقہ آ گا ہی پھلا نے کی ضرورت ہے۔ گوشت مارکیٹ میں پھیلنے والی بیما ریو ں کی روک تھام اور مردہ مر غیو ں کی مناسب تلفی کے لیئے ریگو لیٹر ی اتھا رٹی کی ضرورت ہے نیزمر غیو ں کی نقل و حمل ، موسم کی شد ت اور ذبح کر نے کے نا منا سب طر یقے گوشت کے معیار کو کم کر نے کے ساتھ ساتھ انسا نی صحت پر مضر اثرات ڈالتے ہیں ۔ اس کے علاوہ انا ڑی قصا بو ں کی وجہ سے پھٹا مارکیٹ میں مر غیو ں کا خون نا لیو ں میں جا کر جم جا تا ہے جو کہ ما حول پر بر ے اثرات مر تب کر تا ہے۔گوشت میں اینٹی با ئیو ٹک کے انخلا سے متعلقہ قواعد وضوابط میں کمی کی و جہ سے لو گو ں کی صحت متا ثر ہو رہی ہے۔ مناسب طریقہ کار نہ ہو نے کی وجہ سے گوشت کی مارکیٹ میں بیماریوں کی روک تھام نہیں کی جا رہی۔ کانفرنس نے متعددسفارشات بھی مرتب کیں۔
ہیں کہ حفظان صحت کے اُ صو لو ں کو مد نظر رکھتے ہو ئے خریدارو ں میں پرو سیس ہو ئے گوشت کے بارے میں آ گا ہی پھلا ئی جا ئے۔
اپنے خطاب میں عبد ل با سط نے کہا کہ کانفر نس میں ما ہر ین کی طر ف سے مر تب کی گئی تمام سفارشات پر عمل پیرا ہو کر پولٹر ی سیکٹر کو ایک فعال صنعت بنا یا جا سکتا ہے نیزپولٹری سیکٹر کو در پیش تما م مسا ئل کاواحد حل پولٹری پرا سیسنگ کے ذریعے ہی ممکن ہے ۔انہو ں نے معلو ما تی کا نفرنس کا انعقاد کروانے پر آرگنا ئزر کی کا وشو ں کو سراہا۔اُس مو قع پر خطاب کر تے ہو ئے ڈاکٹر طلعت نصیر پا شا نے کا نفر نس میں ما لی معا ونت فراہم کر نے پر ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور پبلک و پرا ئیوٹ سیکٹرز کے سٹیک ہولڈرز کا شکر یہ ادا کیا۔اُنہو ں نے کہا کہ گورنمنٹ اور پرا ئیویٹ سیکٹر زکے ملکر کام کر نے سے پولٹر ی سیکٹر کو ملک میں مز ید فعا ل بنا یا جا سکتا ہے اور پولٹر ی سے متعلقہ لو گوں کے ذہنو ں میں پا ئے جا نے فر سودہ ابہا م کو بھی ختم کیا جا سکتا ہے جبکہ پولٹر ی گوشت غذا ئی اعتبار سے پرو ٹین حا صل کر نے کا آسان اور انمول زریعہ ہے مزید کہا کہ پولٹر ی صنعت در حقیقت ایک سا ئنٹفک صنعت ہے۔
دو روزہ بین الاقوا می کانفر نس میں ما ہرین نے شعبہ پولٹری میں ہو نے والی حا لیہ تر قی اور اعلی معیاری پولٹر ی گوشت کی پرو ڈکشن، نیو ٹر یشن،دیر پا تازگی /پیکنگ،پولٹری گو شت سے بنی مصنو عات کی ڈیو یلپمنٹ ، حلال سلا ٹر نگ، پراسیسنگ،فضلہ کو ٹھکا نے لگا نے کے عمل اور خریدار کی صحت اور ابہام کو دور کر نے سے متعلقہ جدیدتحقیقی اُصو لو ں پر مبنی اپنے خیا لا ت کا اظہار کیا۔ کانفر نس کا مقصد پرا سیس ہو ئے مر غی کے گو شت سے متعلقہ فوا ئد کے بارے میں خریدار کو آ گا ہی مہیاکر نا تھا۔ کانفرنس میں پانچ ٹیکنیکل سیشن کا انعقاد ہوا نیز پولٹر ی سے متعلقہ مختلف مو ضو عات پر 35 پر یزنٹیشن پیش کی گئیں ۔کانفر نس میں پبلک و پرا ؤیٹ سیکٹر ز کی 25 کمپنیو ں نے سٹا لز بھی لگا ئے۔