بنگلہ دیش میں سعودی سفارت کار کے قاتل کی سزائے موت برقرار
ڈھاکہ(این این آئی)بنگلہ دیش کی ایک اپیل عدالت نے سعودی عرب کے سفارت کار خلف العلی کے قاتلوں کو دی گئی سزا برقرار رکھی ہے۔ اپیل کورٹ کی جانب سے مرکزی ملزم کو سزائے موت اور تین دیگر ملزمان کو عمر قید کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے اور سزاؤں کے خلاف اپیل مسترد کردی ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق سعودی سفارت کار خلف العلی پر فائرنگ کرکے قتل کرنے والے مرکزی ملزم سیف الاسلام مامون کے وکلاء نے اپیل کورٹ میں درخواست دی تھی جس میں عدالت سے سزا میں تبدیلی کی اپیل کی گئی تھی تاہم عدالت نے سابقہ عدالتی فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اپیل مسترد کردی۔خیال رہے کہ ڈھاکا میں قائم سعودی سفارت خانے کے سفارت کار 45 سالہ خلف بن محمد سالم العلی کو 2012ء میں رہائش گاہ پر ڈکیتی کی کارروائی میں مزاحمت پر گولیاں مار کر قتل کردیا گیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی وقت کے مطابق رات گیارہ بجے ایک کار میں سوار چار مسلح افراد نے العلی پر پر فائرنگ کردی تھی۔ ایک گولی ان کے سینے سے پار ہوگئی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔ ملزمان جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے تھے۔ بعد ازاں بنگالی پولیس نے پانچ ملزمان کو سعودی سفارت کار کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ عدالت نے انہیں 2013 کو سزائے موت سنائی تھی تاہم بعد ازاں اپیل کورٹ نے مفرور ملزم سلیم چوہدری کو بری اور تین ملزمان امین ، اکبر علی لالو اور رفیق الاسلام کی سزائے موت عمر قید میں تبدیل کردی تھی جب کہ سیف الاسلام مامون کی سزائے موت برقرار رکھی گئی ہے۔