شارجہ میں بین الاقوامی کتاب میلہ، لوگوں کی کتاب سے محبت ہماری کامیابی کی ضمانت ہے: احمد الامیری

شارجہ میں بین الاقوامی کتاب میلہ، لوگوں کی کتاب سے محبت ہماری کامیابی کی ...
شارجہ میں بین الاقوامی کتاب میلہ، لوگوں کی کتاب سے محبت ہماری کامیابی کی ضمانت ہے: احمد الامیری

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

شارجہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) شارجہ میں بین الاقوامی کتاب میلہ جاری ہے جس میں 60ممالک کے1ہزار 650پبلشرز شریک ہیں جبکہ کتاب میلے میں 1.5ملین کتابوں کے ٹائٹل فروخت کے لئے پیش کئے گئے ہیں،منتظمین نے پبلشرز کے سٹالز کے علاوہ 2ہزار 600مختلف سرگرمیوں کا اہتمام بھی کیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ شارجہ بک فئیر میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد کتابیں فروخت کے لئے پیش کی گئی ہیں، شارجہ بک اتھارٹی کے چیئرمین  احمد الا میری نے ڈیلی پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ  لاکھوں افراد کی کتاب میلے میں شرکت سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ لوگ اب بھی کتابوں سے محبت کرتے ہیں اور یہی ہماری کامیابی کی ضمانت ہے۔ 

باکسر عامر خان لندن میں لڑکی کے ساتھ سیر سپاٹے کرتے ہوئے پکڑ ے گئے
شارجہ انٹرنیشنل بک فیئر کے موقع پر چیئرمین شارجہ بک اتھارٹی احمد الا میری نے روزنامہ پاکستان سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شارجہ بین الاقوامی کتاب میلہ دنیا کے تیسرا بڑا کتاب میلا ہے ۔ گذشتہ سال میلے میں دو ملین سے زیادہ لوگوں نے اس میلے کا دورہ کیا جبکہ 46ملین ڈالر سے زائد کی کتابیں فروخت کی گئیں ۔رواں سال کتاب میلے میں60ممالک کے1ہزار650پبلشرز نے اپنے سٹال لگائے ہیں۔اس بک فئیر میں 1.5ملین کتابوں کے ٹائٹل فروخت کے لئے پیش کیے گئے ہیں، اس کتاب میلے میں2ہزار 600سرگرمیاں رکھی گئی ہیں۔ان سرگرمیوں میں سے400مہمان دنیا کے مختلف ممالک سے آئے ہیں ، ان مہمانوں نے پینل بنا کر مختلف موضوعات پر بحث کی جبکہ ان سرگرمیوں میں سے1ہزار600سرگرمیاں صرف بچوں کے لئے ہیں۔کتاب میلے میں بچو ں اور نوجوانوں کے لئے خصوصی سیکشن بنایا گیا ہے جہاں پر انہیں کتاب سے محبت اور ان میں کتاب بینی کا شوق پیدا کرنے کے لئے سرگرمیاں رکھی گئی ہیں ۔کتاب میلے میں ٹیکنالوجی سے آگاہی کے لئے ای زون بھی بنایا گیا ہے ، سوشل میڈیا اور لائبریری کا کارنر بھی خصوصی طور پر بنایا گیا ہے۔
احمد الامیری کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پہلا کتاب میلہ 1982ءمیں منعقد کیا تھا جس میں صرف 6پبلشرز نے شرکت کی تھی، لیکن ہماری حکومت نے ہار نہیں مانی ، ہمار اخیال تھا کہ لوگ تھوڑا تھوڑا سیکھیں گے ، ہم نے بہت پیار سے بنایا ، ہماری ٹیم نے اس کی کامیابی کے لئے بہت محنت کی ، ہم نے یہاں پر وسیم اکرم ، ابھیشک بچن اور محمد حنیف ہیں ، یہاں پر آنے والے لوگ کتابیں پسند کرتے ہیں اور ان سے دستخط کراتے ہیں۔یہاں لوگ کتابوں کو پسند کرنے کے لئے آتے ہیں اور ہم اس کوہر سال بڑھا رہے ہیں۔ ہمارے تصور میں بھی نہیں تھا کہ اتنے زیادہ لوگ آئیں گے ، ہماری ٹیم ہر کتاب میلے کی دو سال قبل ہی منصوبہ بندی کر لیتے ہیں ، اس لئے کام کے دوران ہماری ٹیم پر کسی بھی قسم کا کوئی پریشر نہیں ہوتا ،لوگ کتابوں سے بہت محبت کرتے ہیں ، ہمارے پاس ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے۔
ایک سوال کے جواب میں چیئرمین شارجہ بک اتھارٹی احمد الا میری کا کہنا تھا کہ میں بچپن میں ممبئی بہت زیادہ جاتا تھا اور وہاں پر اردو زبان سننے کو ملتی تھی ، اسی طرح ہمارے گھریلو ملازمین بھی اردو بولتے ہیں،میں امیتابھ، ہیما مالنی کی فلمیں شوق سے دیکھتا تھا اس طرح میں نے اردو بولنا سیکھ لیا ۔

ویڈیو دیکھیں: