آسیہ کیس میں عدل و انصاف پر سوالات اٹھنا معاشرہ کیلئے خطرناک ہے : مولانا انوار الحق

آسیہ کیس میں عدل و انصاف پر سوالات اٹھنا معاشرہ کیلئے خطرناک ہے : مولانا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


پشاور( سٹاف رپورٹر)آسیہ کیس میں عدل وانصاف پر سوالات اٹھنامعاشرہ کے لیے خطرناک ہے۔عدلیہ ملک کے وسیع تر مفاد میں فوری طور پر کیس کو ری اوپن کرے۔پرا من احتجاج کرنا قانونی حق ہے۔ تفصیلات کے مطابق وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی نائب اور دارلعلوم حقانیہ کے نائب مہمتم مولاناانوارالحق نے آسیہ مسیح کیس کافیصلہ غیر دانشمندانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نوسال سے لوئر کوٹ سے لیکر ہائی کورٹ تک تمام فیصلوں میں دی جانی والی سزا کو ختم کرکے بری کرنے سے سوالات اٹھادیے ہیں۔ ایک طرف ملکی عدالتوں میں لاکھوں کیس سالوں سے منتظر ہیں تودوسری طرف ناموس رسالت کے حوالہ سے اتنے حساس کیس کا متنازعہ فیصلہ جاری کرنے سے خدشات نے جنم لیا ہے۔حرمت وعزت رسول ہر مسلمان کے ایمان کی بنیاد ہے۔اسی بناء پر کروڑوں مسلمانوں نے اپنے احتجاج کا قانونی وآئینی حق استعمال کرتے ہوئے اس فیصلہ کورد کیا ہے۔جس سے عدلیہ اور حکومت کی آنکھیں کھول جانی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کے فیصلے مسلمانوں کے ایمانی جذبات سے کھیلنے کے مترادف ہے۔اس قسم کے فیصلوں سے انصاف پسند معاشرہ میں لاقانونیت اور عدم برداشت بھی پروان چڑھتا ہے۔اور عوام خود کوقانون ہاتھ میں لیتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملزمہ آسیہ مسیح کانام ای۔ سی ۔ایل میں ڈالاجائے ۔