گڈزٹرانسپورٹ کا پہیہ جام ، سبزیوں، پھلوں کی سپلائی رک گئی
لاہور(رپورٹ:اسد اقبال)ملک بھر میں مذہبی جماعتوں کی طرف سے آسیہ کیس کے رد عمل میں کیے جانے والے مظاہروں اور دھرنوں کے باعث گڈز ٹرانسپورٹ بری طرح متاثر ہوئی جس سے اربوں روپے کی اشیائے ضروریہ کی ٹرانسپوٹیشن تھم گئی تودوسری جانب کاروباری برادری پر نقصان کا خوف اس قدر طاری ہے کہ تجارتی مراکز ،مارکیٹیں اور بازار مکمل طورپر بند رکھنا پڑے ،پٹرول پمپو ں پر پٹرولیم مصنوعات اور تھوک منڈیو ں میں سبزیوں و پھلوں سمیت اشیائے صرف کی سپلائی رک جانے سے گردشی زر میں اربوں روپے کا "جمود"پیدا ہوگیا ہے اور پٹرولیم مصنوعات کا زخیرہ صرف ایک دن کا باقی رہ گیا ہے۔واضح رہے کہ منافع خور مافیا نے بھی موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اشیاء زخیرہ کرتے ہوئے اپنی چاندی بنانا شروع کر دی اور اشیاء خورد کی قیمتیں آسماں سے باتیں کرنا لگی ہیں تو بعض پٹرول پمپوں پر بلیک میں پٹرول 120روپے فی لیٹر فروخت نے شہریوں کو ذہنی اذیت میں مبتلا کر دیا ہے ۔رپورٹ کے مطابق مذہبی جماعتوں کے دھرنوں کے باعث سبزیوں و پھلوں کے سینکڑوں ٹرک مین شاہراہوں اور داخلی راستوں پر تین دن سے کھڑے ہیں جن میں کروڑوں روپے کا پھل اور سبزیاں گل سڑ رہی ہیں جبکہ شہر کی تھوک سبزی و پھل منڈیاں خالی ہو کر رہ گئی ہیں۔صوبائی دارالحکومت سمیت گردونواح میں پٹرول پمپ مالکان نے بھی پٹرول دستیاب نہ ہے کہ بینرز آویزاں کرتے ہوئے پٹرول پمپس عارضی طور پر بندکر دیے ہیں بتایا گیا ہے کہ لاہور میں مجموعی طورپر پٹرول و ڈیزل کا روزانہ کا استعمال 50لاکھ لیٹر سے زائد ہے اور تین روز سے پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی نہ ہونے سے زخیرہ شدہ سٹاک ایک دن کا رہ گیا ہے ستم بالا ستم یہ کہ اندرون علاقوں میں واقع پٹرول پمپوں اور کھلا پٹرول بیچنے والے 120روپے فی لیٹرتک فروخت کر کے عوام کو لوٹ رہے ہیں ۔پاکستان گڈز ٹرانسپورٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری نبیل محمود طارق نے روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گڈزٹرانسپورٹ کا نظام ملک بھر میں جام ہو گیا ہے اور ہزاروں ٹرک ، ٹرالے ،کنٹینرز و لو ڈر گاڑیاں بے یارو مددگار مین روڈز پر کھڑی ہیں جن میں موجود اربوں روپے کا سامان خراب ہونے کا اندیشہ لاحق ہے ۔انہوں نے کہا کہ باربرداری کا پہیہ جام ہونے سے جہاں ڈیلرز ، بیوپاریوں ،آڑھتیوں اور ٹرانسپورٹرز کو مالی نقصان کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے وہیں حکومت کو بھی ٹیکسوں کی مد میں اکھٹا ہونے والاریونیو بھی رک گیا ہے ۔