پولیس نے مولانا سمیع الحق کے ذاتی خدمتگار اور محافظ کو حراست میں لے لیا
راولپنڈی (سٹاف رپورٹر)پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قاتلانہ حملے کے بعدجمعیت علما اسلام (س)کے سربراہ و دفاع پاکستان کونسل کے چیئر مین مولانا سمیع الحق پر قاتلانہ حملے کے بعد مولانا سمیع الحق کے ذاتی خدمتگار اور گن مین کو فوری طور پر حراست میں لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے وقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مولانا کی رہائش گاہ کو مکمل طور پر گھیرے میں لے کر کلوز سرکٹ کیمروں کی ویڈیو سمیت موقع پر موجودتمام شواہد اکٹھے کر لئے ہیں جبکہ دہشت گردی ، فرقہ وارانہ اور ذاتی دشمنی کے زاویوں سے تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا ہے پولیس کے مطابق مولانا سمیع الحق کے ملازم نیابتدائی بیان میں بتایا کہ مولانا کو 2 آدمی ملنے آئے جنکی خاطر مدارت کے لئے وہ وہ سودا سلف لانے بازار گیا تھا اور جب واپس آیا تو مولانا سمیع الحق کو زخمی حالت میں پایا ان کے جسم پر چاقو کے نشانات تھے پولیس ذرائع کاکہناہے کہ ان کے جسم اورچہرے پر چاقو کے کئی گہرے نشانات موجود تھے ذرائع کا کہنا ہے کہ حملہ آور موٹر سائیکل پر آئے تھے جو پہلے بھی مولانا سے پہلے بھی ملنے آتے تھے