ججوں نے درست فیصلہ کیا ، ایک طبقہ آسیہ کو سزا دلوانے پر کیوں تلا ہوا ہے : امریکی سفیر
واشنگٹن (اظہر زمان، بیوروچیف) امریکہ کے سکیورٹی ماہرین نے سپریم کورٹ کی طرف سے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو توہین رسالت سے بری کرنے کے فیصلے کے بعد ردعمل پر تبصروں میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے عدالتی فیصلے کے حق میں بیان دے کر انتہائی جرأت کا مظاہرہ کیا ہے۔ تاہم ان مبصرین نے ردعمل پر انتہائی حیرت کا اظہار کیا ہے کہ اگر ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے عدم ثبوت پر ایک خاتون کو بری کر دیا ہے تو ایک طبقہ بے گناہ ثابت ہونے پر بھی اسے سزا دلوانے پر کیوں تلا ہوا ہے؟مڈل ایسٹ انسٹیٹیوٹ میں پاکستانی سنٹر کے سربراہ ڈاکٹر مارون وائن بام نے اپنے تبصرہ میں کہا کہ سپریم کورٹ کے ججوں نے حقائق کو سامنے رکھ کر درست فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی توثیق کرنے کا وزیراعظم عمران خان نے جو اقدام کیا ہے، وہ یقیناً جرأت مندانہ ہے، جس سے پاکستان کی ساکھ میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کی طرف سے سزائے موت سنانے سے پاکستان کے لئے برے اثرات مرتب ہوسکتے تھے۔امریکی تھنک ٹینک ملکن انسٹیٹیوٹ نے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیون کلاؤڈن کی رائے یہ تھی کہ اگر آسیہ بی بی کی سزا برقرار رکھی جاتی تو پاکستان کے لئے عالمی سطح پر بے یقینی پیدا ہو جاتی۔ امریکی مبصرین کی رائے میں عمران خان نے عدالتی فیصلے پر ردعمل میں ایک مدبر سیاسی لیڈر ہونے کا ثبوت دیا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان کے لئے یہ ایک لحاظ سے اچھا لمحہ فکریہ ہے، جس میں ادارے غالب آئے ہیں۔
امریکی سفیر