سپریم کورٹ کا فیصلہ بیرونی دباؤ اورغلامانہ ذہینت کا عکاس ہے،حسین احمد
پشاور (سٹی رپورٹر) وفاق المدارس العربیہ پاکستان خیبر پختونخوا کے ناظم مولاناحسین احمد نے اپنے ایک بیان میں میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ آسیہ مسیح کا جرم گواہوں اور خود اس کے اعتراف سے ثابت ہے۔سیشن کورٹ اور ہائی کورٹ نے اس کے اعتراف پرسزا سنائی ،مگرسپریم کورٹ نے ملزمہ کے اعترافی بیانات کے باجود اسے بری کردیا۔ کہ اس کا جرم ثابت نہیں ہوسکا۔ اس طرح سپریم کورٹ کے ججوں نے شرعی احکام، ملکی قوانین اورذیلی عدالتوں کے فیصلوں کو نظرانداز کیا ۔ سپریم کورٹ کے اس فیصلے سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے دل آزاری ہوئی ہے۔ اور ملک میں امن وامان کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے۔ حکومت بھی مغربی دباؤ میں دوسری جانب نظرآرہی ہے۔یہ ساری صورت حال بڑی افسوسناک اور قابل مذمت ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ آسیہ مسیح کانام ای سی ایل میں ڈالاجائے اور سپریم کورٹ اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔بصورت دیگر ملک کے غیور مسلمانوں کے جذبات کوکنڑول کرنا مشکل ہوجائے گا۔ اورنقصان ملک اور اداروں ہی کا ہوگا۔جو ہم سب کانقصان ہے۔ایک گستاخ ملزمہ کو بچانے کے لیے حکومت اور سپریم کورٹ کو اتنا آگے نہیں جانا چاہیے کہ ملکی سا لمیت ہی داؤ پر لگ جائے