ملک بھر میں تیسرے روز بھی احتجاج ، نماز جمعہ کے بعد مذہبی جماعتوں کے مظاہرے ، اہم، شاہراہیں ، تعلیمی ادارے ، موبائل سرو س پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث عوام پریشان

ملک بھر میں تیسرے روز بھی احتجاج ، نماز جمعہ کے بعد مذہبی جماعتوں کے مظاہرے ، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لاہور، قصور، ننکانہ ،شیخوپورہ ،کراچی، اسلام آباد(ایجوکیشن رپورٹر ،کرائم رپورٹر ، نمائندگان ،مانیٹرنگ ڈیسک ، نیوز ایجنسیاں)سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو بری کیے جانے کے بعد مذہبی جماعتوں کی جانب سے ہونے والے ملک گیر احتجاجی مظاہرے اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کال کے بعد متعدد شہروں میں سڑکیں بند ہونے سے ٹریفک کی روانی شدید متاثر رہی ،امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر جمعہ کے روز ملک کے بیشتر شہروں میں تعلیمی ادارے بند اور امتحانات ملتوی کردیئے گئے، جبکہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور گجرانوالہ میں موبائل فون سروس بھی صبح 8 بجے سے مغرب تک معطل رہی ،تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے اگرچہ سڑکوں پر لوگوں اور ٹریفک کا رش کم رہا ، تاہم پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے اور جگہ جگہ سڑکیں بلاک کیے جانے کی وجہ سے دفاتر جانے والے افراد کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا رہا ،ملک کا سب سے بڑا کراچی میں 25 سے زائد مقامات پر سڑکیں بلاک ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی،ضلع شرقی میں ملیر اور اسٹار گیٹ کے مقام پر روڈ بلاک ہونے سے ایئرپورٹ جانے والے افراد کو مشکلات کا سامنا رہا اور لوگوں کو ہدایت کی گئیں کہ وہ ایئرپورٹ جانے کے لیے یونیورسٹی روڈ استعمال کریں،لانڈھی 89، لانڈھی 5 نمبر، لانڈھی نمبر 6، کورنگی نمبر 5، کورنگی نمبر 3، کورنگی ڈھائی نمبر اور قیوم آباد فرنیچر مارکیٹ کے اطراف بھی سڑکیں بلاک کردی گئیں ، جس کے باعث ٹریفک متاثر رہی، ضلع جنوبی میں گارڈن، ٹاور، تین تلوار، رنچھوڑ لائن اور شو مارکیٹ کے علاقوں میں سڑکیں بند ہونے سے ٹریفک بلاک رہی ،ضلع ویسٹ میں حب ریور روڈ بلدیہ، ماڑی پور روڈ اور تین ہٹی پر بھی سڑکیں بند اور ٹریفک بلاک رہی ،ضلع وسطی میں ناظم آباد، ناگن چورنگی، پاور ہاؤس چورنگی، نیو کراچی نمبر 5 اور سرجانی ٹاؤن کے علاقوں میں بھی سڑکیں بلاک ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی ۔ صوبائی دارلحکومت لاہور میں مذہبی جماعتوں کا احتجاج جاری رہا ۔احتجاج میں تحریک لبیک یا رسول اللہ(علامہ خادم رضوی )،تحریک لبیک پاکستان (ڈاکٹر اشرف آصف جلالی ) ،جماعت اسلامی ، مجلس الاحرار اسلام ،عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ،جمیعت العلمائے اسلام( ف)جماعۃالداعوۃ پاکستان ،سنی تحریک ،جمعیت علماء پاکستان ، جماعت اہلسنّت، انجمن طلباء اسلام، ،بزم قادریہ جیلانیہ ، سمیت دیگر مذہبی جماعتوں نے شرکت کی لاہور بھر کی اہم شاہراؤں پر زبردست احتجاجی مظاے کئے بڑی بڑی شاہراہیں بند کردیں ۔ تحریک لبیک یا رسولا للہ کے علامہ خادم حسین رضوی ، اور پیر افضل قادری و دیگر نے فیصل چوک مال روڈ پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک توہین رسالت کیس میں آسیہ بی بی کو پھانسی نہیں دی جائے گی دھرنا ختم نہیں کریں گے انہوں نے لاہور سمیت ملک بھر میں تاجران سے ا پیل کی ہے کہ آسیہ کی رہائی کے خلاف مکمل ہڑتال جاری رکھیں اور تمام شعبہ کے لوگ تحریک لبیک یا رسول اللہ کے احتجاج میں میں بھر پور شرکت کریں انہوں نے بتایا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت اور حساس اداروں کے اعلی حکام تحریک لبیک یا رسول اللہ کے مزاکراتی بورڈ سے مزاکرات کر رہے ہیں جونہی مزاکرات کسی نتیجہ پر پہنچتے ہیں تحریک لبیک یا رسول اللہ کے قائدین پنجاب اسمبلی ہال کے سامنے پریس کانفرنس بلا کر طے پانے والے معاہدوں اور فیصلوں کا اعلان کریں گے۔ گزشتہ روزجمعۃ المبارک کے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے دارالعلوم جامعہ نعیمیہ کے ناظم اعلیٰ علامہ ڈاکٹر مفتی راغب حسین نعیمی نے کہاہے کہ عوام پرتشدد احتجاج کے بجائے پرامن طریقہ اختیار کریں۔عدالتی فیصلے کے خلاف دائر نظرثانی کی اپیل کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔جمعیت علماء پاکستان(قاری زوار بہادر گروپ ) کے زیر اہتمام گلبرگ اور ملحقہ آبادیوں ،مکہ کالونی،ماڈل کالونی، حسنین آباد،غالب مارکیٹ،مین مارکیٹ، مدینہ کالونی اور قاسم پورہ سے ہزاروں عاشقان رسول نے فردوس مارکیٹ سے لبرٹی مارکیٹ چوک تک احتجاجی ریلی کا انعقاد کیا۔ ریلی کی قیادت علامہ قاری محمد زوار بہادر ،مفتی محمد سلیمان قادری،پیرسید منور حسین شاہ ،مولانا عاشق حسین شاہ ،اور دیگر علماء نے کی۔۔ لاہور میں پیر سید شاہد حسین گردیزی، نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ توہین رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ سلم کرنے والا واجب القتل ہے چاہے وہ مسلمان ہو یا غیر مسلم اس کی توبہ قبول نہیں۔مجلس احراراسلام پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل میاں محمداویس کی زیرصدارت ایوان احرار69سی نیومسلم ٹاؤن لاہور سے ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی جو مسلم ٹاؤن موڑ پرجا کر ایک بہت بڑے اجتماع کی شکل اختیار کرگئی ۔ مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب امیر سید محمد کفیل بخاری نے اس احتجاجی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ ملعونہ آسیہ مسیح کوپھانسی نہ دی گئی تو ملکی حالات اتنے بگڑ جائیں گے کہ حکومت نہ سنبھال سکے گی جامعہ اشرفیہ کے مولانافضل الرحیم اشرفی،مولاناعبدالرحمن چترالی، مجلس احراراسلام پاکستان کے نائب ناظم اعلیٰ قاری محمدیوسف احرار ،قاری محمد قاسم بلوچ اوردیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سربراہ سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کی اپیل پر پاکستان سنی تحریک کے زیر اہتمام ملک گیر یوم عشق رسول ﷺ منایا گیا ،ملک بھر میں مظاہرے ریلیاں جلسے جلوس نکالے گئے۔اہل سنت پر امن ا ور محب وطن ہیں عدلیہ کے تمام فیصلوں کا احترام کرتے ہیں مگر آسیہ کے فیصلہ میں سپریم کورٹ نے جلد بازی سے کام لیا ۔نظر ثانی کی اپیل سننااور معلونہ آسیہ بی بی کو بیرون ملک فرار ہونے سے روکنا بھی سپریم کورٹ کی ذمہ داری ہے ۔ سنی تحریک کے سنیئر مر کزی رہنما محمد شاہد غوری،محمد شاداب رضا نقشبندی ،ڈاکٹر زاہد حبیب قادری ، ڈاکٹر شاہد حسین ، ڈاکٹر عمران کھوکھرنے مختلف احتجاجی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کسی کو تحفظ ناموس رسالت ﷺ ایکٹ میں ترمیم کی جسارت کرنے نہیں دیں گے۔ جمیت العلماء اسلام (ف ) کے راہنما مولانا محمد امجد اور تحریک اہلسنت والجماعت کے راہنما مولانا حسین احمد نے لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی احتجاجی مظاہرین کو دھمکیاں ناقابل قبول ہیں ، راہنماوں نے کہا کہ آسیہ بی بی کی پھانسی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ ننکانہ صاحب سر ڈسٹرکٹ رپورٹر کے مطابق ضلع بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ، مظاہرین نے پولیس بس نذر آتش کردی ، چندر کوٹ پولیس ناکہ کی عمارت گرادی اورعمارت سے سامان اٹھا کر لے گئے ،پانچ پولیس اہلکار زخمی مظاہرین کے خلاف مقدمات درج ، متعدد مظاہرین گرفتار کر لئے گئے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کے آبائی گاؤں اٹانوالی اور قریبی دیہات کی رہائشی سینکڑوں خواتین مانانوالہ روڈ پر چندر کوٹ کے قریب ٹرالے کھڑے کر کے اور درخت کاٹ کے روڈ بلاک کر کے احتجاج کر رہے تھے اور حکومت کے خلاف نازیبا نعرے لگارہے تھے جس کی اطلاع ملتے پولیس موقع پر پہنچی تو مظاہرین نے پولیس فورس پر حملہ آور ہو گئے مظاہرین نے چندر کوٹ پر پولیس ناکہ کی عمارت گرادی اور عمارت میں موجود پولیس اہلکاروں کے سامان کو نقصان پہنچااور سامان چوری کر کے لے گئے جبکہ مظاہرین نے پولیس بس کو نذر آتش کر دیا اس دوران پانچ پولیس اہلکار بھی زخمی ہوگئے پولیس تھانہ صدر ننکانہ صاحب نے چندر کوٹ، اٹانوالی ، کوٹ سیلمان ، کوٹ وار اور محمود پورہ کی خواتین سمیت سینکڑوں افراد کے خلاف دہشت گردی ، سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے علاوہ16ایم پی او کے تحت مقدمات درج کر لیے علاوہ ازیں پولیس تھانہ صدر ننکانہ صاحب نے ننکانہ شاہکوٹ روڈ پر چک نمبر5گ ب کے قریب روڈ بلاک کر کے احتجاج کرنے کے جرم میں درجنوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیاپولیس نے تینوں مقدمات کی ایف آئی آر سر بمہر کر دی ہیں ۔شرقپور سے نامہ نگار کے مطابقمذہبی جماعتوں کا فیض پور انٹر چینج پر احتجاج اور دھرنا تیسرے روز بھی جاری رہا لاہو ر جڑانوالہ روڈ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بندرہی ۔ مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ڈی ۔ایس ۔پی سمیت 8 پولیس اہلکار اور متعدد مظاہرین بھی زخمی علاقے میں خوف و ہراس کی فضاء قائم سپریم کورٹ آف پاکستان کے فیصلے کے بعد شرقپور منڈی فیض آباد ،تریڈیوالی ،کوٹ عبدالمالک ، فیض پور اور لاہور جڑانوالہ روڈ پر قائم سینکڑوں دیہات کے علماء اکرام اور مشائخ عظام نے اپنے کارکنو ں سمیت فیض پور انٹر چینج پر تین روز سے دھرنا دیا ہوا ہے اور ان کا احتجاج جاری ہے کہ توہین رسالت ﷺ کی مرتکب ملزمہ کو بلا جواز رہا کیاگیا ہے جب تک ہمارے مطالبات نہیں مانے جاتے احتجاج جاری رہے گا مظاہرین اور پولیس کے درمیان گزشتہ رات گئے جھڑپوں کی اطلاعات بھی ملی ہیں جس میں ڈی ۔ایس۔پی سمیت 8 پولیس اہلکار زخمی ہوئے پولیس اہلکاروں کا اسلحہ مظاہرین نے چھین لیا اور جھڑپوں کے دوران متعدد مظاہرین بھی زخمی ہوئے فیض پور انٹر چینج پر دھرنے کی وجہ سے موٹر وے بھی بند ہے اور لاہور جڑانوالہ روڈ پر ہر قسم کی ٹریفک بند ہے لاہور جانے والے ملازمین کو مشکلات کا سامنا ہے شرقپور اور اس گردو نواح کے علاقوں میں لاہور سے آنے والی ادویات کی سپلائی بھی معطل ہے ۔قصور سے بیورورپورٹ کے مطابق آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف ضلع قصور میں ہونے والے احتجاج کے شرکاء نے پولیس چوکی جمبر پرحملہ کرکے ڈی ایس پی ،ایس ایچ او سمیت آٹھ پولیس ملازمین کو زخمی کرکے پولیس کی دو گاڑیوں اور ریسکیو 1122کی گاری کو بھی نقصان پہنچایا۔ضلع قصور میں بھی آسیہ بی بی کی رہائی کے خلاف تحریک لبیک یا رسول اللہ ،دیگر تنظیموں کی قیادت میں ہونے والے احتجاج میں مشتعل مظاہرین نے پولیس تھانہ پھولنگر کی چوکی جمبر پر حملہ کر دیا ۔امن و امان کو کنٹرول کرنے کے لیے چوکی میں موجود پولیس افسران پر ہونے والے پتھراؤ سے ڈی ایس پی پتوکی محمدسلیم ،ایس ایچ او محمداعظم ڈھڈی کانسٹیبلان ریاض احمد،ارشاد احمد، رفاقت علی، انور وغیرہ زخمی ہوگئے چوکی میں کھڑی دو پولیس کی گاڑیوں اور ریسکیو1122کی گاڑی کے شیشے وغیرہ توڑ دئیے گئے تاحال پولیس نے کسی کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کیا ۔
احتجاج

راولپنڈی (سٹی رپورٹر)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینٹرسراج الحق اوردیگرمذہبی قائدین کی اپیل پرملک بھرکی طرح ضلع راولپنڈی میں بھی ملعونہ آسیہ کی رہائی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔گوجرخان ،دولتالہ،راولپنڈی، ٹیکسلا،مری ،کلرسیداں،اڈیالہ روڈ ،چکری روڈ سمیت ضلع بھرکے اہم مقامات پرپرامن احتجاج کی قیادت راجہ محمدجواد،شمس الرحمن سواتی ،محمدوقاص خان ،اویس اسلم مرزا،امتیازعلی اسلم ،محمدتاج عباسی،خالدمحمودمرزا،راجہ محمدعمیر،چوہدری عابد محمود ،ملک محمد الیاس،سید خالد حسین بخاری ، سمیت مذہبی جماعتوں کے قائدین اورعلمائے کرام نے کی ۔ امیرضلع راجہ محمد جواد ودیگررہنماؤں کی قیادت میں احتجاجی ریلی دفترجماعت اسلامی سے گوجرخان چوک تک پہنچی جہاں جلسہ کی شکل اختیارکرگئی ۔ ختم نبوت ٹیکسلا چوک پر منعقد ہ عظیم الشان احتجاجی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے قائدین نے کہاکہ متنازعہ فیصلہ دے کر قرآنی احکامات سے انحراف کیا گیاہے ایسے اقدام کرنے والوں کا دنیا وآخرت میں منہ کالا ہوگا اوررسوائی ان کا مقدرہے، ایسے سیاہ فیصلوں سے غازی ممتاز قادری پیداہوں گے، ریویوپٹیشن میں ان تین متنازعہ ججزکونہ شامل کیا جائے ،اگرملعونہ آسیہ کوبرطانیہ بھیجاگیا توملکی حالات کی خرابی کی ذمہ دارعدلیہ ہوگی۔برطانیہ ،امریکہ اورعالمی قوتوں کے دباؤ پرنبی مہربان ﷺکی شان میں گستاخی کے بعد اعتراف جرم کرنے والی ملعونہ کی رہائی کا فیصلہ کیا گیا ۔ راجہ محمد جواد نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عاشقان رسول ﷺ کبھی پرتشدد احتجاج نہیں کرتے شرپسند عناصرکا ہمارے احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ،مذہبی جماعتوں کے قائد ین وکارکنان پر،تشدداورگرفتاریوں کا سلسلہ بند نہ ہوا تواحتجاج کے دائرہ کارکومزید وسیع کیا جائے گا ہتھکڑیا ں ،جیلیں ہی نہیں نبی اقد س ﷺ کی ناموس کی خاطرہمیں اپنی جانیں بھی قربانی کرناپڑیں توہم اس سے دریغ نہیں کریں گے ۔انھوں نے کہاکہ ملک میں اسلام پسند اورلادین کی واضح تقسیم ہوچکی ہے عالمی طاغوتی قوتوں کے آلہ کارپارلیمنٹ سمیت ہرفورم پر ایک ہوچکے ہیں ہم فکری اوردینی محاذ پرتمام دینی طبقات مل کر لادین عناصر کا مقابلہ کریں گے ،آسیہ ملعون کی رہائی کے بعد امریکہ کی جانب سے ڈومورکا مطالبہ واضح کرتا ہے کہ یہ فیصلہ کس کے دباؤ پر ہوا ،ناموس رسالت ﷺ کے قوانین کوتبدیل کرنے کی اس سے قبل بھی تمام مذموم کوششیں ناکام ہوئیں اب بھی ایسی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہوگی ۔انھوں نے کہاکہ اسلام کے نام پر بننے والی نظریاتی ریاست میں نظام مصطفے ﷺ کے قیام کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی ۔

راولپنڈی(سٹی رپورٹر) سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے مسیحی خاتون آسیہ بی بی کو بری کیے جانے کے بعد مذہبی جماعتوں کی جانب سے ہونے والے احتجاج اور آج شٹر ڈان ہڑتال رہی، شہر کے مختلف علاقوں میں سڑکیں بند ہونے سے ٹریفک کی روانی متاثر رہی ۔ موبائل فون سروس بند ہونے کے باعث آن لائن ٹیکسی سروس بھی بند رہی ،شہری کے داخلی اور خارجی راستوں پر خصوصی چیکنگ کی جاتی رہی، ٹرانسپورٹ اڈے بھی بند رہے جس کی وجہ سے دوسرے شہروں کو جانیوالے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا، امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر شہر کے بیشتر علاقوں میں تعلیمی ادارے بند اور امتحانات ملتوی کردیئے گئے، جبکہ جڑواں شہروں میں موبائل فون سروس بھی صبح 8 بجے سے مغرب تک معطل تک معطل رہی۔تعلیمی اداروں کی بندش کی وجہ سے اگرچہ سڑکوں پر لوگوں اور ٹریفک کا رش کم رہا، تاہم پبلک ٹرانسپورٹ نہ ہونے اور جگہ جگہ سڑکیں بلاک کیے جانے کی وجہ سے دفاتر جانے والے افراد کو مشکلات کا سامنارہا ۔ فیض آباد انٹرچینج بند ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی متاثر رہی ۔ ڈھوک کالا خان، ترامڑی اور کرال چوک پر بھی سڑک بند ہونے کی وجہ سے آخری اطلاعات آنے تک ٹریفک بلاک رہی۔ راولپنڈی ، اسلام آباد میں نماز جمعہ کے بعد احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں اور علماء اکرام نے سپریم کورٹ کے باہر دھرنے کی کوشش کی تاہم قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انہیں آگے نہیں جانے دیا ۔ملک بھر میں راستوں کی کئی دن سے مسلسل بندش اور رکاوٹوں کے باعث راولپنڈی میں پیٹرول کی بھی قلت ہوگئی ہے اور موٹر سائیکل والوں کو 100 اور گاڑی والوں کو 500 روپے کا پیٹرول دیا جا رہا ہے۔