’اصل مسئلہ سعودی عرب نہیں ہے‘ جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں اسرائیل سعودی عرب کی حمایت میں آگیا

’اصل مسئلہ سعودی عرب نہیں ہے‘ جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں اسرائیل ...
’اصل مسئلہ سعودی عرب نہیں ہے‘ جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے میں اسرائیل سعودی عرب کی حمایت میں آگیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

تل ابیب(مانیٹرنگ ڈیسک) استنبول میں واقع سعودی سفارتخانے میں صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے معاملے پر سعودی عرب کو عالمی سطح پر شدید دباﺅ اور تنہائی کا سامنا تھا تاہم اب اسرائیل اس کی حمایت میں آگے آ گیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ”جمال خاشقجی کا قتل ایک گھناﺅنا فعل تھا تاہم اس پر سزا ایسی نہیں ہونی چاہیے کہ سعودی عرب عدم استحکام کا شکار ہو جائے۔ اس معاملے پر کوئی ایسی سزا ہونی چاہیے جس سے سعودی عرب میں زیادہ ارتعاش پیدا نہ ہو اور وہ مستحکم رہے۔“
وزیراعظم نیتن یاہو کا مزید کہنا تھا کہ ”سعودی عرب کا استحکام مشرق وسطیٰ اور پوری دنیا کے استحکام کے لیے ازحد ضروری ہے۔ اگر سعودی عرب عدم استحکام کا شکار ہوا تو پوری دنیا اس کے اثرات سے محفوظ نہیں رہ سکے گی۔چنانچہ کوئی ایسا راستہ تلاش کیا جانا چاہیے کہ جمال خاشقجی کے قاتلوں کو سزا بھی مل جائے اور سعودی عرب عدم استحکام کا بھی شکار نہ ہو۔ میں یہاں یہ بھی کہنا چاہوں گا کہ اصل مسئلہ سعودی عرب نہیں بلکہ ایران ہے اور میرے خیال میں ہمیں یقینی بنانا ہو گا کہ اس کی منفی سرگرمیاں جاری نہ رہیں جو گزشتہ چند ہفتوں سے یورپ میں جاری ہیں۔“