جمہوریت کومضبوط کرنا ہے تو بلدیاتی اداروں کو مضبوط کیا جائے: میئر کراچی 

جمہوریت کومضبوط کرنا ہے تو بلدیاتی اداروں کو مضبوط کیا جائے: میئر کراچی 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ جمہوریت کو مضبوط کرنا ہے تو بلدیاتی اداروں کو مضبوط کریں اور ملک کی معاشی حالت بہتر کرنی ہے تو کراچی کے مسائل پر توجہ دیں، چھ ڈسٹرکٹ میونسپل کارپوریشن اور تین ترقیاتی ادارے قائم کر کے اس شہر کو تباہ کر دیا گیا۔ ادارے سیاسی مفادات کے لئے نہیں شہریوں کے مسائل کے حل کے لئے قائم ہونا چاہئیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو نارتھ ناظم آباد میں ڈسٹرکٹ سینٹرل اور روٹری کلب کے اشتراک سے اسکولوں اور لائبریریوں میں کتابوں کی تقسیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ کراچی ملک کا سب سے بڑا اور دو بڑی بحری پورٹس رکھنے والا شہر ہے اس کے مسائل حل کر کے ملک کے لئے زیادہ ریونیو جمع کیا جا سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ کچرا اٹھانے کے لئے بلدیاتی اداروں کو مضبوط کرنا ہو گا۔ بارہ سو ارب سالانہ سندھ میں خرچ ہو رہا ہے وہ پیسہ کہاں جاتا ہے کسی کو نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکس دیتے ہیں وہ کہاں جاتا ہے یہ پوچھنے کا حق ہم کو اور کراچی کے عوام کو ہے کہ سب سے زیادہ ریونیو دینے کے باوجود ان کے مسائل حل کرنے پر توجہ کیوں نہیں دی جاتی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے تاجر سب سے زیادہ ٹیکس بھی دے رہے مگر ساڑھے تین سو ارب ٹیکس ادا کرنے کے باوجود کراچی کا کوئی مسئلہ حل نہیں ہو رہا ہے۔ بلدیاتی ادارے اسی وقت لوگوں کے مسائل حل کر سکتے ہیں جب ان کے پاس وسائل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کا زوال پرائیویٹ سیکٹر نے روکا ہوا ہے سرکاری سطح پر زیادہ توجہ نہیں دی گئی۔ ہمیں اس طرف زیادہ توجہ دینا ہو گی، سوسائٹی کو تعلیم یافتہ بنانے کے لئے نوجوانوں کو کتب بینی کی طرف آنا ہو گا۔تعلیم کے شعبہ سے متعلقہ افراد اس میں زیادہ کام کر رہے ہیں مگر اس سے بھی زیادہ کوشش کی ضرورت ہے۔ ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی نے کہا کہ کئی سال بعد ہونے والے انتخابات کے بعد جو ادارے آئے مگر بد قسمتی سے ادارے تو موجود ہیں مگر بلدیاتی کام ان اداروں کی ذمہ داری میں شامل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ کہ بنیادی اداروں کے پاس بنیادی بلدیاتی ذمہ داری ہی نہ ہو تو ان اداروں کی افادیت کیا رہ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان حالات میں ہم نے مخیر حضرات کو اپنے ساتھ ملایا اور ان کے تعاون سے شہریوں کی خدمت اور سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج بلدیہ کی لائبریریوں اور اسکولوں کے لئے روٹری کلب کی جانب سے کتابیں عطیہ کی جا رہی ہیں۔روٹری کلب کے فیض قدوائی نے کہا کہ ہم نے اعلیٰ تعلیمی معیار اپنا ہدف مقرر کیا ہے اس کو مشن کے طور پر کام کر رہے ہیں۔اسی مشن کی تکمیل کے لئے ہم نے ایک کنٹینر کتابوں کا بلدیہ سنٹرل کو دیا ہے۔ ہم سرکاری اسکولوں کے معیار کو بلند کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ایک ہزار اسکولوں میں بچوں کی مدد کریں گے۔ ہر اسکول میں ایک لائبریری قائم کی جا رہی ہے۔

مزید :

صفحہ اول -