سر گودھا میں سکول کے مالک نے استانی کے ساتھ شادی کی خواہش پوری نہ ہونے پر سنگین قدم اٹھا لیا ، منصوبہ ایسا کہ انسانی عقل بھی دنگ رہ جائے 

سر گودھا میں سکول کے مالک نے استانی کے ساتھ شادی کی خواہش پوری نہ ہونے پر ...
سر گودھا میں سکول کے مالک نے استانی کے ساتھ شادی کی خواہش پوری نہ ہونے پر سنگین قدم اٹھا لیا ، منصوبہ ایسا کہ انسانی عقل بھی دنگ رہ جائے 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

سرگودھا(ڈیلی پاکستان آن لائن )سرگودھا کے علاقے پھلروان میں سکول کے مالک نے ٹیچر سے شادی کی راہ میں لڑکی کے باپ کو رکاوٹ دیکھا تو موت کے گھاٹ اتارنے کا ایسا منصوبہ بنایا کہ سن کر ہی انسانی عقل دنگ رہ جائے لیکن پکڑا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق محمد ممتا ز اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ پھلروان میں رہائش پذیر تھا ، اس کی ایک بیٹی تین سال سے مقامی سکول میں ٹیچنگ کرتی تھی۔ ایک دن ممتاز کو کال موصول ہوئی اور 20 لاکھ روپے بھتہ کا مطالبہ کیا گیا جس پر ممتاز نے کوئی توجہ نہ دی لیکن ایک روز وہ اپنے گھر کے باہر موجود تھا کہ موٹر سائیکل سواروں نے اس پر فائرنگ کر دی اور موقع سے فرار ہو گئے۔ فائرنگ کے نتیجہ میں ممتاز کی موقعہ پر موت واقع ہو گئی۔
ایس ایچ اوذیشان اقبال اور ان کی ٹیم نے واقعہ کی تحقیقات شروع کیں تو بھتہ مانگے جانے کا انکشاف ہوا۔ پولیس نے کیس کے دیگر پہلوو¿ںپر تفتیش کا آغاز کیا تو اس دوران مقتول کے بیٹے نے بتایا کہ جس سکول میں مقتول کی بیٹی پڑھاتی ہے اس کے مالک کی طرف سے اسے قتل سے دو دن قبل ایک کال موصول ہوئی تھی جس میں مالک اکرام اللہ نے اسے بتایا تھا کہ وہ دبئی جا رہا ہے۔ بظاہر یہ ایک معمولی بات تھی تاہم پولیس کی طرف سے پوچھنے پر مقتول کے بیٹے نے بتایا کہ اس سے قبل اسے کبھی بھی اکرام اللہ کی طرف سے کال یا میسج نہیں کیا گیا۔
اس چھوٹے سے پوائنٹ کو لے کر پولیس نے روایتی انداز میں تفتیش شروع کی تو معلوم ہوا کی اکرام اللہ دبئی نہیں گیا بلکہ وہ گلگت بلتستان میں ہے۔ پولیس نے کڑیوں کو ملانے کے لئے تفتیش کا دائرہ وسیع کیا تو انکشاف ہوا کی اکرام اللہ نے اپنے سکول میں پڑھانے والی ممتاز کی بیٹی کا رشتہ مانگا تھا جبکہ اکرام اللہ اس سے قبل بھی شادی شدہ اور تین بچوں کا باپ تھا، جس پر ممتاز نے اکرام اللہ کی ڈانٹ ڈپٹ کی اور رشتہ سے صاف انکار کر دیا۔
پولیس نے گلگت بلتستان میں کارروائی کرتے ہوئے اکرام اللہ کو گرفتار کر لیا۔گرفتاری کے بعد تفتیش میں انکشاف ہوا کہ رشتہ سے انکارکے بعداکرام اللہ لڑکی کے والد ممتاز کو اپنے راستے کی دیوار گرداننے لگا تھا۔ اس کانٹے کو نکالنے کے لئے اس نے بھتہ خوری کا ڈرامہ کرنے کی کوشش کی۔ ملزم نے بھتہ تو لینا نہیں تھا تاہم منصوبہ کے تحت واردات سے قبل اپنے آپ کو ملک سے باہر ظاہر کرنے کے لئے مقتول کے بیٹے کو دبئی جانے کی اطلاع دی گئی اور منصوبہ کے تحت ساتھیوں کے ہمراہ فائرنگ کر کے ممتاز کو قتل کر دیا گیا۔
 کرونا کی صورتحال کے باعث اس کے ویزہ اور ٹکٹ میں مسائل کے باعث وہ دبئی نہ جا سکا تاہم موقع سے خود کو غیر حاضر ظاہر کرنے کے لئے اس نے گلگت بلتستان کا رخ کر لیا، جہاں سے پولیس نے اسے گرفتار کر لیا جبکہ اس کے مفرور ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے پولیس کی طرف سے چھاپہ مار ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں۔