ایک طرف آرمی چیف پر کرپشن کو برا نہ سمجھنے کا الزام ، دوسری جانب اسی کو توسیع کی پیشکش، شاہزیب خانزادہ نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایک طرف آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ پر کرپشن کو برا نہ سمجھنے کا الزام اور دوسری جانب اسی کو توسیع کی پیشکش کرنے پر اینکر شاہ زیب خانزادہ نے عمران خان کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
نجی ٹی وی جیو نیوز کے پروگرام میں شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ جب سے عمران خان اقتدار سےنکلے ہیں اپنی تمام ناکامیاں اپنے پسندیدہ اداروں اور شخصیات کو نشانہ بنا رہے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں کہ جنرل باجوہ سے اختلاف کی وجہ یہ ہے کہ وہ کرپشن کو اتنا برا نہیں سمجھتے تھے جتنا میں سمجھتا تھا اور وہ احتساب کرنے کو بھی تیار نہیں تھے ۔ پروگرام میں گزشتہ روز عمران خان کنٹینر پر وائس آف امریکہ کو دیا گیا بیان بھی چلایا گیا ۔
شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ ایک تو احتساب کرنا فوج کا کام نہیں ،مگر پھر بھی یہ بات کرنے سے قبل انہوں نے اپنے پورے بیانئے کی بنیاد اسٹیبلشمنٹ کو قرار دیا، عمران خان نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر کہا کہ اسٹیبشلمنٹ سن لو آپ نے ہی ان لوگوں پر کیسز کرائے ، آپ کی جے آئی ٹی نے نواز شریف کی کرپشن کے بارے میں بتایا ، یہ واضح ہو گیا کہ جے آئی ٹی سپریم کورٹ نے بنائی تھی ، عمران خان اسٹبلشمنٹ کیساتھ ساتھ سپریم کورٹ کو بھی چارج شیٹ کر رہے ہیں ۔
شاہ زیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے دو دن قبل اعتراف کیا کہ ان کا کرپشن کا پورا بیانیہ فوج کے کہنے پر سیاسی ایجنڈے کی بنیاد پر بنایا گیا مگر اب عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ کرپشن کو برا نہیں سمجھتے تھے تو اب سوال اٹھتا ہے کہ انہیں کوپہلے توسیع دی اور رواں برس گرتی ہوئی حکومت کو بچانے کیلئے توسیع دینے کو تیار ہو گئے تھے اس بات کا اعتراف ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ندیم احمد انجم نے کیا تھا ۔
شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ عمران خان نے اس سال اپریل میں حکومت ختم ہونے کے بعد بھی جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کی بات بھی عمران خان نے کی تھی ۔ شاہ زیب خانزادہ نے عمران خان کا کامران خان کے ہمراہ پروگرام کا کلپ چلایا ۔
شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ عمران خان ماضی میں ایک بار آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کر چکے ہیں ، اور دو دفعہ ان کی مدت ملازمت میں توسیع کا اظہار کر چکے ہیں، آج بھی ان کی سیاست تعیناتی کے گرد گھوم رہی ہے ۔ عمران خان کی موجودہ احتجاجی مہم کے دوران افواہیں سامنے آئیں کہ عمران خان دن میں اسٹیبلشمنٹ پر تنقید کرتے ہیں اور رات کی تاریکی میں ملاقاتیں کرتے ہیں ۔
شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس کے بعد عمران خان نے ایوان صدر میں جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کا اعتراف کیا ۔ عمران خان کا کلپ چلایا جس میں عمران خان کہہ رہے ہیں کہ ہمارے ایوان صدر میں ملاقات ہوئی جس میں میں نے کہا کہ ملک کو دلدل سے نکالنا ہے تو شفاف انتخابات کے سواء کوئی دوسرا راستہ نہیں ۔
شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ اس ملاقات سے کچھ روز قبل عمران خان نے کہا کہ آرمی چیف سے اپوزیشن کی ملاقاتوں کی مذمت کی اور لندن کی مثال دیتے ہوئے کہا کبھی سنا ہے برطانیہ کا آرمی چیف اپوزیشن سے ملاقات کر رہا ہو، اس کا کام تو وزیر اعظم سے ہوتا ہے ۔