پاکستان صحافیوں کیلئے غیر محفوظ، ملک، دنیا بھر میں 10برسوں کے دوران 87 جرنلٹس قتل
ترنڈہ محمد پناہ(نمائندہ پاکستان)پاکستان سمیت دنیا بھر میں گز(بقیہ نمبر41صفحہ6پر)
شتہ 10 برسوں میں 87 صحافیوں کو قتل کیا گیا، اقوام متحدہ کے "صحافیوں کے تحفظ کے لئے پلان آف ایکشن" کے 10 سال گزرنے کے بعد بھی پاکستان صحافیوں کے لئے غیر محفوظ ملک ہے ان خیالات کا اظہار صحافتی خدمات انجام دینے والی غیر سرکاری تنظیم RMNP کے صدر احسان احمد سحر نے گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی ترنڈہ محمد پناہ میں 'جرنلسٹس سیفٹی سیمینار' سے خطاب کرتے ہوئے کیا جو رورل میڈیا نیٹ ورک پاکستان اور پریس کلب ترنڈہ محمد پناہ کے اشتراک سے منعقد کیا گیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ چھوٹے شہروں اور قصبات کے صحافیوں کو اپنے پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی میں شدید مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبہ سندھ میں جرنلسٹس پروٹیکشن قوانین کی منظوری کے باوجود بھی حالات میں بہتری نہ آسکی۔ انہوں نے کہا کہ RMNP شہروں اور قصبات کے پریس کلبوں کے اشتراک سے 30 سے زائد تربیتی ورکشاپس اور سیمینارز منعقد کراچکی ہے جبکہ 1200 سے زائد صحافیوں کو جرنلسٹس پروٹیکشن کی تربیت فراہم کی گئی ہے اور صحافیوں کو ایوارڈز دیے گئے ہیں۔ موجودہ دور میں صحافیوں کو نامعلوم افراد، فرقہ واریت، انتہا پسندوں، بااثر وڈیروں اور کرپٹ افسران کی طرف سے اکثر و بیشتر دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ دریں اثنا تقریب کے مہمانِ خصوصی سابق وفاقی وزیر مخدوم سید احمد عالم انور نیسابق تحصیل ناظم وایم پی اے مخدوم سید محمد مسعود عالم،مخدوم سید محمود کے ہمراہ اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا ورکرز معاشرتی اور سماجی فلاح کے لئے اپنا کردار ادا کریں اور حق گوئی اور سچ کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑیں۔ علاوہ ازیں تقریب سے حمیداللہ خان عزیز، تنویر حسین بخاری، سلیمان فاروقی ڈائریکٹر پنجاب گروپ آف کالجز، صدر پریس کلب محمد عربی عباسی و دیگر نے خطاب کیا