آپ اپنے موجود لمحے کومعمولی شکایتوں کے اظہار کیلئے استعمال کرتے ہیں،کسی قسم کا خطرہ مول لینے سے بہتر ہے مطیع و طاعت گزاری کا طرزعمل اپنا لیں
مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:37
آپ اپنے موجود لمحے کومعمولی شکایتوں کے اظہار کے لیے استعمال کرتے ہیں اور اس قسم کے روئیے اور طرزعمل سے اجتناب کرتے ہیں جس کے ذریعے آپ ان شکوؤں سے احتراز کر سکیں۔ آپ خودرحمی پر مبنی رویے کے ذریعے زندگی کی حقیقتوں سے فرار حاصل کرلیتے ہیں۔
ایک اچھے بچے بننے کے بجائے آپ اپنے ماحول اور معاشرے کے سکھائے اور پڑھائے ہوئے سبق اور تربیت کو ہی اپنے لیے سب کچھ سمجھتے ہیں اور ان لوگوں کو خوش کرنے میں لگے رہتے ہیں جن کا احترام کرنے کا درس آپ کو دیا جاتا ہے، کسی قسم کا خطرہ مول لینے سے بہتر یہی ہے کہ آپ مطیع و طاعت گزاری کا رویہ اور طرزعمل اپنا لیں۔
دوسروں کو اپنے سے بہتر سمجھنے پر مبنی روئیے اورطرزعمل کے ذریعے آپ دوسروں کی اطاعت گزاری اور فرماں برداری اختیارکرتے ہیں۔ اگر اطاعت گزاری اور فرمانبرداری پر مبنی عہدہ اور مرتبہ آپ کے لیے توہین آمیزثابت ہوتا ہے لیکن پھر بھی آپ اسے اپنے لیے آسان اور مفید ثابت سمجھتے ہیں۔
آپ اپنی زندگی اور ذات کی ذمہ داری اپنے ہاتھ میں نہیں لے سکتے اور اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق اپنی زندگی بسر نہیں کر سکتے اور اس کی وجہ صرف یہ ہے کہ آپ خود کو خوشی اور طمانیت حاصل کرنے کے لیے اہل اور قابل نہیں سمجھتے۔
یہ وہ عناصر ہیں جن کے ذریعے آپ خو دکو حقیر اور نالائق سمجھتے ہیں۔ یہ وہ وجوہات ہیں جن کے باعث آپ اپنے پرانے اندازفکر اور عادات پر قائم رہتے ہیں۔ یہ ایک نہایت ہی آسان عمل اوو رطریقہ ہے جس کے ذریعے آپ خود میں بہتری اور اپنی اصلاح کے بجائے کمزوریوں، خامیوں اورضرررساں عادات کو برقرار رکھتے ہیں لیکن یاد رکھیے زندگی کی موجودگی کا ثبوت یہ ہے کہ کامیابیاں اور فتوحات حاصل کرنے اور اپنے آپ سے محبت و چاہت کا اظہارکرنے والا جو شخص اپنی زندگی میں کامیابی اور کامرانی کے لیے کوشش نہیں کرتا، وہ اپنے لیے محض موت کا انتخاب کرتا ہے۔ اپنے روئیے اور طرزعمل کے بارے ان بصیرت افروز راہنما نکات کے ذریعے آپ اپنے وجود، ذات اور بدن سے محبت و چاہت کا اظہار کرنے اور اس کی دیکھ بھال ونگہداشت کرنے کے ضمن میں ذہنی اور جسمانی کوششیں اورمشقیں انجام دے سکتے ہیں۔
ٖحُبِ ذات کے مقصد کے حصول کے ضمن میں آسان مہارتوں پر مبنی مشقیں
اپنی ذات، اپنے وجود اور اپنے بدن کے ساتھ محبت و پیار، دیکھ بھال و نگہداشت کے مرحلے کا آغاز آپ کے ذہن کے ذریعے ہوتا ہے۔ آپ کو لازمی طور پر چاہیے کہ آ پ اپنے خیالات و احساسات اپنے قابو میں لائیں۔ اس مقصد کے حصول کے لیے آپ کے لیے لازمی ہے کہ آپ اس وقت ”موجود لمحے“ کے متعلق بہت زیادہ ادراک اورآگہی حاصل کریں جب آپ خود کو حقیر سمجھتے ہیں اوراپنے لیے نقصان دہ عادات کا انتخاب کرتے ہیں۔ جب آپ اپنی ذات میں موجود کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ عادات پر گرفت حاصل کر سکتے ہیں تو تب آپ اپنی پرانی عادات اور رویوں سے پیچھا چھڑا سکتے ہیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔