برطانیہ میں قید ابو حمزہ کے طبی معائنہ کاحکم
لندن (بیورورپورٹ)برطانوی ہائیکورٹ میں دہشت گردی کے الزام میں قید ابو حمزہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ جیل میں سو نہیں سکتا، ذہنی مریض ہے اور سفر کے قابل نہیں لہذا اسے امریکہ کے حوالے نہ کیا جائے ابو حمزہ سات سال سے برطانوی جیل میں قید ہے۔ اس پر قتل ‘ اور مذہبی تشدد کے الزامات ہیں ابو حمزہ کے اس موقف کے بعد جج نے اسے سفر کے قابل ہونے کے لیے میڈیکل ٹیسٹ کا حکم دیا ہے ابو حمزہ پر یمن میں سولہ افراد کو یرغمال بنانے کے علاوہ 2001ئمیں جہاد کی ترغیب دینے جہادی کیمپ بنانے کا الزام ہے جبکہ انکے بیٹے احمد اور احسان پر دہشت گردی میں مدد فراہم کرنے کے علاوہ قتل ‘ اغوا کے الزامات کا سامنا ہے جبکہ نیروبی اور دار الاسلام میں بھی امریکی سفارتخانے پر حملوں کے الزامات بھی عائد کیے ہیں ابو حمزہ کی سیکورٹی پر اب تک 1ملین پاﺅنڈ سے زائد خرچ ہو چکے ہیں برطانوی وزارت داخلہ نے اسے امریکہ کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر رکھا ہے تاہم ابو حمزہ عدالت میں مختلف موقف اختیار کر کے تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے یہ امر قابل زکر ہے کہ ابو حمزہ کا افغانستان میں ایک ہاتھ اور ایک آنکھ لڑائی میں ضائع ہو چکی ہے۔