نجی شعبہ علاقائی تجارت کے فروغ پرخاص توجہ دے: لاہورچیمبر
لاہور(کامرس رپورٹر)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے نجی شعبے پر زور دیا ہے کہ وہ علاقائی تجارت کے فروغ پرخاص توجہ مرکوز کرے جس سے نسبتاً زیادہ فائدہ ہوگااور معیشت مستحکم ہوگی۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں برآمد کنندگان کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ پاکستان بہترین جغرافیائی حیثیت کا حامل ہے اور تجارت کے حوالے سے خطے میں بہت اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی تجارت کے فروغ سے صنعتی شعبہ مستحکم ہوگا کیونکہ اسے خام مال دنیا کے دور دراز ممالک کی نسبت علاقائی ممالک سے باآسانی اور سستے داموں مل سکے گا جبکہ علاقائی مارکیٹوں تک رسائی بھی آسان ہے۔ اعجاز اے ممتاز نے کہا کہ سارک ممالک کی مجموعی آبادی دنیا کی کُل آبادی کا 22%ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ سارک دنیا کا ایک بڑی تجارتی بلاک ہے لیکن اس کے اراکین ممالک کی باہمی تجارت کا حجم بہت کم ہے۔ سارک کا جی ڈی پی دنیا کے جی ڈی پی کے 2%سے بھی کم جبکہ دنیا بھر کی برآمدات میں حصہ صرف 1.5%ہے جو اس خطے کی پوٹینشل کی صحیح عکاسی نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ نافٹا، یورپین یونین اور آسیان کی نسبت سارک خطے میں ترقی کی رفتار 5%ہے ۔ انہوں نے کہا کہ معاشی فوائد حاصل کرنے کے لیے ہمیں چین، ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات مستحکم کرنا ہونگے۔ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر نے کہا کہ کاروباری برادری کی آزادانہ آمد و رفت اس خطے کو یورپین یونین جیسے بلاک میں تبدیل کرسکتی ہے جہاں اراکین ممالک کے لوگ ایک خاندان کی طرح امن و امان سے رہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا خطہ تیزی سے ترقی کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے کیونکہ اس کی پچاس فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اوردنیا کے قدرتی وسائل کا بارہ فیصد یہاں پر ہے جس سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔