کوٹ لکھپت،پولیس کی آشیرباد سے انٹرنیٹ کیفے فحاشی پھیلانے لگے
لاہور(کرائم سیل)تھانہ کوٹ لکھپت کی مبینہ ملی بھگت سے علاقہ بھر میں انٹر نیٹ کلبوں کی آڑ میں محاشی کے اڈے نوجوان نسل کو مستقبل تباہ کرنے لگے۔پولیس خاموش تماشائی بن گئی۔کم سن بچے سکول کی بجائے کلبوں کو ترجیح دینے لگے۔والدین کا کلب مالکان اور کرپٹ پولیس اہلکاروں کے خلاف احتجاج ۔تفصیلات کے مطابق تھانہ کوٹ لکھپت کی حدود گرین کمپلیکس ،عقب جنرل ہسپتال،شامی پارک میں انٹر نیٹ کلبوں پر اخلاقیات سوز فلمیں دکھائی جاتی ہیں جہاں ہر عمر کے افراد آتے ہیں جن میں سے زیادہ تعداد کم عمر سکول کے طالب علموں کی ہے۔اس طرح سے یہ انٹر نیٹ کلب فحاشی کو فروغ دے رہے ہیں تمام انٹر نیٹ کلبوں سے پولیس اہلکار مبینہ طور پر منتھلی اکٹھی کرتے ہیں ۔سیاسی و سماجی حلقوں کے نمائندوں اور والدین نے ان حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فحاشی بھلانے والے تمام اڈوں کو ختم کرنے اور کرپٹ اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔اس حوالے سے تھانہ کوٹ لکھپت میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ رشوت لینے والی بات میں کوئی سچائی نہیں ہے۔فحاشی پھلانے والے اڈوں کے خلاف اطلاع ملنے پر کارروائی کی جاتی ہے۔