کامیاب شادی کے لئے ’بلیک میلنگ ‘ضروری
بوسٹن (نیوز ڈیسک) انسانی معاشرے میں شادی کی روایت کس طرح ظہور پذیر ہوئی، یہ سوال ماہرین عمرانیات اور ماہرین حیاتیات کیلئے ہمیشہ اہم رہا ہے۔ امریکی اور بھارتی سائنسدانوں کی ایک تازہ تحقیق میں یہ معلوم کیا گیا ہے کہ اس روایت کے قائم ہونے میں بلیک میلنگ کا بنیادی کردار رہا ہے۔ یہ تحقیق علم ریاضی اور علم حیاتیات کے بنیادی اصولوں کومدنظر رکھ کر کی گئی اور اس میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف سائنس ایجوکیشن اور نارتھ ڈکوٹاسٹیٹ یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے حصہ لیا۔ تحقیق کے مطابق انسانی معاشروں میں ابتدائی طور پر شادی کی روایت نہ تھی لیکن جب ایک مرد اور ایک عورت کے اکٹھے رہنے کا آغاز ہوا تو دونوں نے ایک دوسرے پر نظر رکھنا شروع کردی تاکہ بے وفائی یا دھوکہ بازی نہ ہوسکے۔ چونکہ ہر وقت ایک دوسرے پر نظر رکھنا ممکن نہ تھا اس لئے لوگوں میں ایک دوسرے کے ساتھ گپیں لگانے کا سلسلہ شروع ہوا تاکہ اس گفتگو سے جیون ساتھی کے بارے میں اگر کوئی مشکوک بات دوسرے لوگوں کو معلوم ہو تو اس کا پتا چل سکے اور پھر ان معلومات کی بناءپر مرد خواتین کو بلیک میل کرتے تھے تاکہ وہ انہیں چھوڑ کر کسی اور کی طرف متوجہ نہ ہوں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس حکمت عملی کی وجہ سے جوڑوں میں عمر بھر کا ساتھ ممکن ہوا۔