حکومت کے معاشی جرائم پر پارلیمنٹ اور احتساب ادارے خاموش کیوں ہیں ،طاہر القادری
لاہور(پ ر )عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ 19 کروڑ عوام کو گروی رکھ کر زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کیا جارہا ہے۔صنعت، زراعت کا پہیہ الٹا گھوم رہا ہے۔ پڑھے لکھے نوجوان خودکشیاں کررہے ہیں۔ مزدور سستی سبزیوں کو ترس رہے ہیں۔ زرمبادلہ کے تاریخی ذخائر کس معاشی ترقی کا نتیجہ ہیں ؟وہ گزشتہ روز ٹورنٹو سے ٹیلیفون پر عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین سے خطاب کررہے تھے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ دھڑا دھڑ غیر ملکی قرضے لے کر اور قومی اداروں کو اونے پونے بیچ کر آئندہ نسلوں کا بال بال قرضوں کے جال میں جکڑا جارہا ہے۔ یوروبانڈ کی نیلامی قومی مفاد کی نیلامی ہے، حکومت کے ان معاشی جرائم پر پارلیمنٹ اور احتساب کے تمام ادارے خاموش کیوں ہیں؟۔ ہر پاکستانی کے ذمہ واجب الادا قومی قرضہ ایک لاکھ روپے سے بڑھ گیا جو دو سال قبل 70 ہزار سے کم تھا۔حکمران اپنی عیاشیوں کیلئے مزید قرضے لے رہے ہیں اور قومی دولت اورنج ، سرخ اور نیلے پیلے عیاشی کے ٹرانسپورٹ منصوبوں پر اڑارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ کھرب پتی حکمران بھاگ جائینگے اور آئندہ نسلیں کئی دہائیوں تک سود اور قرضے ادا کرتی رہے گی۔ کرپشن کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے ’’بائی پاس ‘‘آپریشن میں مزید تاخیر کی گئی تو بڑی مچھلیوں کو قابو میں لانا ممکن نہیں رہے گا اور اس ناکامی کے منفی اثرات آپریشن ضرب عضب کے نتائج پر بھی مرتب ہونگے۔انہوں نے مزید کہا کہ نیب کے پلی بارگین قانون کی صورت میں کرپشن اور قومی خزانے کی لوٹ مار کو تحفظ مل رہا ہے ،ختم کیا جائے۔ یہ قوانین احتساب کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہیں ان تمام رکاوٹوں کو روندنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری ملکی حالات پر گہری نظر ہے وقت آنے پر پہلے سے بڑھ کر اپنا فیصلہ کن قومی کردار ادا کرنے کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔