سپریم کورٹ کا ڈاکٹر عاصم کوعلاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کا حکم

سپریم کورٹ کا ڈاکٹر عاصم کوعلاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کا حکم

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(اان لائن ،اے این این) سپریم کورٹ نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین کو دوران حراست علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے جبکہ سندھ رینجرز نے طبعی سہولیات کی عدم فراہمی کا الزام مسترد کرتے ہوئیکہا ہے کہ پاس ماہر ڈاکٹر ،میڈیکل عملہ،تمام سہولیات اور مطلوبہ مشینری موجود ہے اور ڈاکٹر عاصم کو علاج کی تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔جمعہ کو جسٹس سرمد جلال عثمانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 2 رکنی بنچ نے سابق مشیر پٹرولیم اور سندھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر عاصم کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے سے متعلق درخواست کی سماعت کی جس میں عدالت نے رینجرز کو حکم دیا کہ ڈاکٹر عاصم کو دوران حراست علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں جب کہ جسٹس دوست محمدخان نے ریمارکس میں کہا کہ ایمرجنسی کی صورت میں امراض قلب کے ڈاکٹرز کو طلب کیا جائے۔ڈاکٹر عاصم حسین کے وکیل عابد زبیری نے عدالت میں کہا کہ رینجرز کے ڈاکٹر کے مطابق ڈاکٹر عاصم ٹھیک ہیں مگر انہوں نے کوئی تحریری رپورٹ نہیں دی جس پر جسٹس دوست محمدخان نے ریمارکس دیے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹرعاصم کی جان کے خطرے کااظہارکیا ہے لہذا ہمیں توازن رکھنا ہے کہ ڈاکٹرعاصم کی حفاظت اور علاج ساتھ ساتھ ہو جب کہ ان کو رینجرز کی حراست سے نکالنا خطرے سے خالی نہیں ہے۔جسٹس سرمد جلال ڈاکٹر عاصم کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کو یقین ہے وہ اسپتال میں محفوظ رہیں گے، رینجرز کے پاس تو سیکیورٹی ہے مگر اسپتال بھیجنے پر سکیورٹی مسئلہ نہ ہوجائے اس پر وکیل نے کہا کہ اسپتال میں بھی رینجرز ہوتی ہے، جسٹس دوست محمد نے جواب دیا کہ رینجرز ہیڈ کوارٹر میں تو کوئی پر بھی نہیں مارسکتا ایسانا ہو کہ ڈاکٹرعاصم باہرآئیں اورگولی یا چاقو کا وار ہوجائے جب کہ جسٹس سرمد کا کہنا تھا کہ کراچی میں ولی بابر کیس میں تمام گواہ اور سبین محمود کے قاتلوں کو ختم کردیا گیا تھا بعد ازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت 7اکتوبر تک ملتوی کردی۔اس سے قبل سابق مشیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کی اہلیہ کی جانب سے رینجرز کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر رینجرز کے سیکٹر کمانڈر کرنل امجد کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں جوابی حلف نامہ جمع کرادیا گیا۔درخواست کی سماعت جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کی۔رینجرز کے سیکٹر کمانڈر کرنل امجد کی جانب سے جوابی حلف نامہ سندھ ہائیکورٹ میں جمع کرایا گیا۔ حلف نامے کے مطابق پاکستان رینجرز سندھ کے پاس ماہر ڈاکٹر ،میڈیکل عملہ،تمام سہولیات اور مطلوبہ مشینری موجود ہے اور ڈاکٹر عاصم کو علاج کی تمام سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔کرنل امجد نے حلف نامے میں کہا کہ درخواست گزارزرین حسین کی جانب سے لگائے گئے الزامات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں۔درخواست گزار کے وکیل کی جانب سے جواب الجواب داخل کرانے کیلیے مہلت طلب کرنے پر سماعت 13 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔ڈاکٹر زرین حسین نے درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ عدالتی حکم کے باوجود ڈاکٹر عاصم کو علاج کی سہولیات مہیا نہیں کی جا رہیں لہذا رینجرز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ واضح رہے ڈاکٹر عاصم حسین کی اہلیہ زرین نے سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ میں درخواستیں جمع کررکھی ہیں جن میں انہوں نے موقف اختیار کیا کہ عدالتی حکم کے باوجود ڈاکٹرعاصم کوعلاج کی سہولیات مہیا نہیں کی جا رہیں۔

مزید :

صفحہ اول -