اسرائیل نے جنوبی نابلس کو فوجی علاقہ قرار دیدیا
یروشلم (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر نابلس کے جنوبی علاقے کو عام لوگوں کی آمد ورفت کے لئے بند کرتے ہوئے اسے 'فوجی علاقہ' قرار دے دیا ہے۔العربیہ کی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ یہ کارروائی ایتامار نامی یہودی بستی کے قریب واقع بیت فوریک گاو¿ں میں دو یہودی آبادکاروں کی ہلاکت کے بعد عمل میں لائی گئی۔ اسرائیلی فوج نے یہودیوں کے قتل میں ملوث افراد کی گرفتاری کے لئے بڑے پیمانے پر تلاش کا عمل شروع کر رکھا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنوبی نابلس کے متعدد دیہات پر دسیوں یہودی آبادکاروں نے فلسطینیوں کے مکانات پر حملہ کر کے راستے سے گذرنے والی درجنوں گاڑیوں کے شیشے توڑ دیئے اور ساتھ ہی رام اللہ اور نابلس کو ملانے والی مرکزی شاہراہ بند کر دی۔ایتامار اور ایلون یہودی بستی کے درمیان ایک فلسطینی شہیر کی گاڑی پر حملہ کیا گیا جس میں سوار چار بچے زخمی ہو گئے جنہیں علاج کے لئے بچوں کے اہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) نے یہودی آبادکاروں پر حملہ کی تعریف کرتے ہوئے اسرائیل پر مزید حملے کرنے کی کال دی ہے۔ نیز جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین کے عسکری ونگ نے بھی جمعرات کی شام اتیمار نابلس کے جنوب مشرق میں یہودی بستی پر حملے کی مبارکباد دی ہے، اس کارروائی میں ایک یہودی آبادکار اور اس کی اہلیہ ہلاک ہو گئے تھے۔