عاشورہ محرم: سیکیورٹی ایجنسیوں کی قابلِ تحسین کارکردگی
اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے عاشورہ محرم بخیر وخوبی گزر گیا۔ اسلام اور ملک دشمن قوتوں کی بہت سی سازشیں ناکام بنا دی گئیں دشمن قوتوں کے ایجنٹوں کو بروقت گرفتار کر لیا گیا یا وہ مقابلے میں مار دیئے گئے۔ کئی دہشت گردوں کے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ یہ کارروائیاں مختلف شہروں میں ہونے والے آپریشن ’’ردالفساد‘‘ کے تحت کی گئیں۔ اس مرتبہ دہشت گردی کے خطرات کے بارے میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف سے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے بہت سے علاقوں میں ’’پیشگی الرٹس‘‘ سے خبردار کیا گیا تھا۔
محرم الحرام کے آغاز سے پہلے سیکیورٹی ایجنسیوں نے مختلف شہروں میں دہشت گردی اور تخریب کاری کے لئے سرگرم درجنوں افراد کو گرفتار کیا، ماہ محرم کا آغاز ہونے کے بعد بھی ہماری سیکیورٹی ایجنسیاں الرٹ رہیں۔ 7 محرم الحرام سے مجالس اور تعزیوں اور ماتمی جلوسوں کا سلسلہ عروج پر ہوتا ہے تقریباً روزانہ ہی سیکیورٹی ایجنسیوں کی بروقت کارروائیوں کے نتیجے میں چاروں صوبائی دارالحکومتوں اور دیگر شہروں میں دہشت گردوں اور تخریب کاروں کی نہ صرف گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں بلکہ ان کے قبضے سے خطرناک اسلحہ اور بارودی مواد بھی برآمد کیا گیا۔ دریائے راوی کے قریب ساندہ میں 9 محرم کو تباہی کے منصوبے بنانے والوں کے خلاف بروقت آپریشن کر کے 5 دہشت گردوں کو ہلاک اور 2 درجن سے زائد کو گرفتار کر کے اہل لاہور کو بہت بڑے نقصان سے بچا لیا گیا۔ کراچی اور حیدر آباد میں کئی مقامات پر چھاپے مار کر دہشت گردوں کو انجام تک پہنچایا گیا اور بارودی مواد بھی قبضے میں لیا گیا۔ اسی طرح بلوچستان کے مختلف مقامات پر آپریشن کئے گئے۔ پشین، کاہان اور کوئٹہ میں بارودی گاڑیاں پکڑی گئیں، جنہیں جلوس کو نشانہ بنانے کے لئے استعمال کیا جانا تھا۔ کالعدم تنظیموں کے کئی ماسٹر مائنڈ اور سہولت کاروں کو بھی گرفتار کیا گیا۔ کاہان میں زیر زمین چھپایا گیا اسلحہ برآمد کیا گیا، جس میں دستی بم اور مارٹر گولے بھی شامل تھے۔یہ سب ٹیم ورک کا نتیجہ ہے کہ دہشت گردی اور تخریب کاری کے خطرات سے بچاؤ ممکن ہوا۔ سیکیورٹی ایجنسیوں کے ساتھ ساتھ سول انتظامیہ بھی امن اور سلامتی کو یقینی بنائے رکھنے کے لئے سیکیورٹی پلان پر عملدرآمد کرتی رہی امن کانفرنسیں منعقد کی گئیں۔ اتحاد بین المسلمین کے پیغام کو عام کیا جاتا رہا۔ کراچی اور حیدر آباد میں گورنر اور وزیر اعلیٰ کے ساتھ مختلف شخصیات نے جلوسوں کے لئے حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا وزیر داخلہ احسن اقبال نے بھی مختلف مقامات پر جا کر سیکیورٹی پلان پر عملدرآمد کے لئے بریفنگ لی اور ضروری ہدایات دیں۔ ماضی میں دشمن قوتیں فرقہ وارانہ فسادات کے لئے کوشاں رہتی تھیں۔ اس کے لئے ٹارگٹ کلنگ سے لے کر بم دھماکوں اور خود کش حملوں سے بھی کام لیا گیا۔ اب دہشت گردی اور تخریب کاری کے منصوبے بنائے جاتے ہیں۔ محرم الحرام میں ایسی سازشیں عروج پر ہوتی ہیں۔ حالات نے ہمیں یہی سکھایا ہے کہ زبردست اتحاد قائم کر کے سول انتظامیہ اور سیکیورٹی ایجنسیاں اپنی کارکردگی کو مثالی بنائیں تو دشمن قوتوں کو ناکام بنایا جا سکتا ہے جیسا کہ اس مرتبہ دشمنوں کی تمام کوششیں خاک میں مل گئیں اور عاشورہ محرم کے دوران کسی بھی جگہ کوئی دہشت گردی اور تخریب کاری کی کوشش کامیاب نہیں ہو سکی۔ اس کے لئے شہروں کی انتظامیہ اور سیکیورٹی ایجنسیاں لائق تحسین ہیں۔