گاڑی کے شیشوں میں یہ ننھے سیاہ نقطے کیوں ہوتے ہیں؟

لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)آپ نے کبھی بھی گاڑیوں کے شیشوں پر ننھے سیاہ نقطوں کے بارے میں سوچا نہیں ہوگا، جو دیکھنے میں تو اچھے لگتے ہیں مگر وہ ہوتے کس لیے ہیں؟اگر یہ سوال آپ کے ذہن میں کبھی اٹھا ہے تو یہ جان لیں کہ ونڈ شیلڈ یا دیگر شیشوں میں موجود یہ سیاہ نقطے سجاوٹ سے ہٹ کر ایک اہم وجہ سے گاڑیوں کا حصہ ہوتے ہیں۔1950 کی دہائی کے بعد سے اب تک گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیاں شیشوں کو نصب کرنے کے لیے گلیو یا کسی اور لیس دار سیال کا استعمال کررہے ہیں۔یہ گلیو یا سیال اپنا کام تو بخوبی کرتے ہیں مگر جمالیاتی حس کے لیے کچھ زیادہ تسلی بخش نہیں ہوتے اورسیاہ رم یا ربڑ، جنھیں ' frits ' کہا جاتا ہے، اس کو مضبوطی فراہم کرتے ہیں۔یہ رم سرامکس پینٹ سے تیار ہوتے ہیں اور یہ بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں۔
، کیونکہ یہ پھٹ نہیں سکتے جس سے گلیو کو اپنی جگہ پر چپکے رہنے میں مدد ملتی ہے اور شیشے اپنی جگہ سے نہیں نکلتے۔اسی طرح یہ شیشوں کی شفافیت پر سیاہ لکیر کے ذریعے جمالیاتی حس کو بھی تسکین پہنچاتے ہیں۔مگر یہ بلا سوچے نہیں لگائے جاتے بلکہ ان کی پوزیشن کو ہاف ٹو پیٹرن کہ جاتا ہے اور یہ صرف سجاوٹ کے لیے نہیں بلکہ ان کا ایک اور مقصد بھی ہے۔یہ نقطے درحقیقت درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے کا کام کرتے ہیں۔جی ہاں واقعی جب تیز دھوپ میں گاڑی کھڑی ہوتی ہے یا سفر کرتی ہے تو شیشے گرم ہونے لگتے ہیں، مگر سیاہ رنگ والا گلاس باقی حصے کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے گرم ہوتا ہے اور یہ نقطے اس گرمی کو اس درجہ حرارت کو اس طرح تقسیم کرتا ہے کہ ونڈ شیلڈ گرمی سے متاثر نہ ہوسکے۔