اد لب میں بمباری سے34شہری جاں بحق ،لاشیں ملبے تلے دب گئیں
ادلب(این این آئی)شام میں انسانی حقوق کی نگرانی کرنے والے سب سے بڑے گروپ المرصدنے بتایا ہے کہ اِدلِب صوبے میں سیف زون سے متعلق معاہدے کو نافذ کرنے کی تیاری کے سلسلے میں فضائی حملوں کو روک دیا گیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ پیش رفت ادلب کے قصبے ارمناز میں خوف ناک حملے کے بعد سامنے آئی ہے جس میں 15 بچوں اور خواتین سمیت تقریبا 34 شہری جاں بحق ہو گئے ۔ کارروائی میں شامی حکومت اور روس کے لڑاکا طیاروں نے چند منٹ کے وقفے سے دو حملے کیے۔المرصد کے مطابق یہ خونی کارروائی گزشہ کئی ماہ کے دوران اِدلب صوبے میں ہلاکتوں کے لحاظ سے سب سے بڑی کارروائی شمار کی جا رہی ہے۔واضح رہے کہ 19 ستمبر 2017 سے اِدلب، حماہ اور حلب کے صوبوں میں فضائی حملوں کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے شہریوں کی مجموعی تعداد کم از کم 203 ہو چکی ہے۔ ان میں 57 بچے اور 47 خواتین شامل ہیں۔المرصدر کے مطابق 11 روز کے دوران مذکورہ علاقوں پر روسی لڑاکا طیاروں اور شامی حکومت کے جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے 1500 سے زیادہ فضائی حملے کیے گئے۔ادھر شامی اپوزیشن کے ذرائع نے بتایا کہ روس ، ترکی اور ایران کے درمیان مفاہمت کے سلسلے میں ادلب صوبے میں حالات پرسکون بنانے کے واسطے فضائی بم باری میں کمی آئی ہے۔ اس پیش رفت کا مقصد سیف زون کے معاہدے کے تحت صوبے میں ترکی اور ایران کی فوجی پولیس کی تعیناتی کے لیے راہ ہموار کرنا ہے۔